لندن کی ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ برطانیہ کی ٹیکس اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دائر کردہ کیس کے بعد کیا گیا جس میں حسن نواز پر مالی واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات لگائے گئے تھے۔
حسن نواز برطانیہ کیس کی تفصیلات
حسن نواز کے خلاف کیس نمبر 694 برطانیہ کی ہائی کورٹ میں 25 اگست 2024 کو دائر کیا گیا تھا اور دیوالیہ ہونے کا حکم 29 اپریل 2024 کو جاری کیا گیا۔ حسن نواز ایون فیلڈ ہاؤس، 118 پارک لین، لندن میں رہائش پذیر ہیں اور متعدد کمپنیوں کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
برطانیہ کے قوانین کے تحت، دیوالیہ قرار دیے گئے افراد کسی کمپنی کے انتظام یا ڈائریکٹر کے طور پر کام نہیں کر سکتے، جب تک کہ انہیں عدالت سے خصوصی اجازت نہ ملے۔ تاہم، حسن نواز اب بھی برطانیہ میں کئی کمپنیوں کے ڈائریکٹر کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔
عدالتی حکم کے اثرات
یہ عدالتی فیصلہ شریف خاندان کی مالیات پر مزید سوالات اٹھاتا ہے خاص طور پر ان کے غیر ملکی اثاثوں پر۔ حسن نواز کے قانونی نمائندوں نے کیس کا جائزہ لینے اور جواب دینے کا اعلان کیا ہے تاہم حسن نواز خود اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
حسن نواز کیس کے نتائج اور قانونی پہلو
یہ دیوالیہ حکم برطانوی قانون کے ذاتی دیوالیہ پن کے عمل کا حصہ ہے اور اس کا اندراج لندن گزٹ میں کیا گیا ہے۔ دیوالیہ افراد پر کئی قانونی پابندیاں عائد ہوتی ہیں جن میں نئے کاروباری معاہدے کرنے اور مخصوص مالی معاملات میں شامل ہونے کی ممانعت شامل ہے۔