سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو برطانیہ کی حکومت نے “ٹیکس ڈیفالٹر” قرار دے دیا ہے۔ برطانوی ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) نے اپنی ویب سائٹ پر تازہ فہرست شائع کی ہے جس میں حسن نواز کا نام شامل ہے۔
🚨 #بریکنگ_نیوز: حسن نواز شریف، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیٹے اور فارم 47 وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کے بھائی، کو برطانیہ کی رائل کورٹ آف جسٹس نے HMRC (شاہی محمکہ ٹیکس و کسٹم حکومت برطانیہ) کی درخواست پر دیوالیہ قرار دے دیا ہے۔
— Adil Raja (@soldierspeaks) November 17, 2024
تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی… pic.twitter.com/ZiTyODR5ec
انہوں نے 5 اپریل 2015 سے 6 اپریل 2016 کے دوران تقریباً 9.4 ملین پاؤنڈ کے ٹیکس ادا نہیں کیے جس پر ان پر 5.2 ملین پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب حسن نواز کو گزشتہ سال لندن ہائی کورٹ نے HMRC کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا تھا۔ کیس نمبر 694 آف 2024 کے تحت اگست 2024 میں دائر درخواست پر اپریل 2024 میں فیصلہ سنایا گیا۔ قانونی ماہرین کے مطابق، برطانیہ کے قوانین کے تحت ٹیکس فراڈ کے جرمانے دیوالیہ پن کے باوجود وصول کیے جا سکتے ہیں۔
برطانیہ کی جانب سے ٹیکس ڈیفالٹر قرار دئیے جانے پر حسن نواز کا بیان
حسن نواز کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مدت کے “واجب الادا ٹیکس” ادا کر دیے تھے لیکن HMRC نے کئی سال بعد اضافی ٹیکس مانگا جسے انہوں نے متنازعہ قرار دے کر ادائیگی سے انکار کیا۔ تاہم، برطانوی حکام نے انہیں جان بوجھ کر ٹیکس ڈیفالٹر قرار دیا ہے۔
اس فیصلے سے شریف خاندان کی مالی شفافیت پر ایک بار پھر سوالات اٹھے ہیں۔ اگرچہ حسن نواز کے قانونی نمائندوں کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا لیکن یہ معاملہ پاکستان اور برطانیہ دونوں میں زیر بحث ہے۔ اگر جرمانہ وصول ہوتا ہے تو یہ شریف خاندان کے لیے ایک اور مالی دھچکا ہوگا۔