جہانگیر خان کا شمار نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ ان کے نام کا مطلب ہے “دنیا کو فتح کرنے والا”، ان کی زندگی اور کھیل کے میدان میں کامیابیوں کی درست عکاسی کرتا ہے۔ 1980 اور 90 کی دہائی میں، انہوں نے سکواش کی دنیا کو اپنی گرفت میں لے لیا اور چھ ورلڈ اوپن ٹائٹلز اور دس مسلسل برٹش اوپن ٹائٹلز جیت کر تاریخ رقم کی۔
جہانگیر خان کی ابتدائی زندگی اور مشکلات
10 دسمبر 1963 کو کراچی میں پیدا ہونے والے جہانگیر خان کا تعلق سکواش کے ایک معروف خاندان سے ہے۔ ان کے والد روشن خان نے 1957 میں برٹش اوپن جیتی تھی، جبکہ ان کے بڑے بھائی طورسم خان بھی ایک کامیاب کھلاڑی تھے۔
جہانگیر کی ابتدائی زندگی میں صحت کے مسائل ان کے سکواش کیریئر میں ایک بڑی رکاوٹ بنے۔ شدید ہرنیا کے باعث ڈاکٹروں نے ان کے والد کو مشورہ دیا کہ انہیں سکواش کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔ پانچ اور بارہ سال کی عمر میں سرجری کے بعد، جہانگیر نے سکواش کھیلنا شروع کیا، اور ان کی صلاحیت نے جلد ہی دنیا کی توجہ حاصل کر لی۔
جہانگیر خان کا سکواش کے میدان میں قدم
1979 میں، جہانگیر خان نے ورلڈ ایمیچر انفرادی چیمپئن شپ جیتی، اور صرف 15 سال کی عمر میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔ لیکن اسی سال، ان کے بڑے بھائی اور کوچ طورسم خان کی اچانک وفات نے انہیں گہرے صدمے سے دوچار کر دیا۔
طورسم کی موت کے بعد، جہانگیر نے سکواش چھوڑنے کا ارادہ کیا، لیکن اپنے بھائی کی یاد اور عزت کی خاطر واپس آئے۔ ان کے کزن، رحمت خان، نے ان کی کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالی، اور جلد ہی جہانگیر سکواش کی دنیا کے بے تاج بادشاہ بن گئے۔
جہانگیر خان کی ناقابلِ شکست فتوحات
1981 میں، جہانگیر خان نے 17 سال کی عمر میں ورلڈ اوپن جیت کر سب سے کم عمر عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ اسی فتح کے بعد ان کی وہ شاندار فتوحات شروع ہوئیں جو پانچ سال تک ناقابلِ شکست رہیں۔
1981 سے 1986 تک، جہانگیر نے 555 مسلسل میچ جیتے، جو آج بھی گنیز ورلڈ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ یہ ریکارڈ کسی بھی پروفیشنل کھیل کی تاریخ میں سب سے طویل جیت کا سلسلہ ہے۔
1986 میں نیوزی لینڈ کے راس نورمن نے ورلڈ اوپن کے فائنل میں ان کی جیت کا سلسلہ ختم کیا، لیکن جہانگیر خان نے اسی سال دوبارہ میدان مار لیا اور اپنے کیریئر میں ایک اور ورلڈ ٹائٹل جیتا۔
جہانگیر خان کے ریکارڈز
جہانگیر خان نے 1981 سے 1991 تک مسلسل دس برٹش اوپن ٹائٹلز جیتے، جو آج تک کوئی اور کھلاڑی نہیں توڑ سکا۔ انہوں نے ورلڈ ٹیم چیمپئن شپ میں بھی پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا اور 1993 میں اپنے آبائی شہر کراچی میں ریٹائر ہو گئے۔
جہانگیر خان کا کھیل کے بعد کا سفر
جہانگیر خان نے اپنے کھیل کے کیریئر کے بعد بھی سکواش سے اپنا تعلق برقرار رکھا۔ وہ 2002 سے 2008 تک ورلڈ سکواش فیڈریشن کے صدر رہے۔ پاکستانی حکومت نے انہیں “اسپورٹس مین آف دی ملینیم” قرار دیا، اور اقوام متحدہ نے انہیں گزشتہ 1000 سال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شامل کیا۔
جہانگیر خان کی کامیابیوں کا خلاصہ
• ورلڈ اوپن ٹائٹلز: 6
• برٹش اوپن ٹائٹلز: 10 مسلسل
• عالمی رینکنگ: 94 ماہ تک نمبر 1