جون 19 2020: (جنرل رپورٹر) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے چار رہنماؤں کو دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے کے جرم میں قید اور جرمانے کی سزا بنائی ہے
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے چار رہنماؤں کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے- کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر ظفر اقبال اور یحیی مجاہد کو پانچ پانچ سال قید نیز پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا- مزید برآں کالعدم جماعت الدعوہ کے دیگر 2 رہنماؤں عبد الرحمن مکی اعر حافظ عبد السلام بن محمد کو ایک ایک سال قید اور بیس بیس ہزار جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے
زرائع کے مطابق جماعت کے ان رہنماؤں پر الزام تھا کہ انہوں نے دہشتگردوں کی مالی معاونت کی اور بیرون ملک غیر قانونی فنڈنگ بھی کی- انسداد دہشتگردی کی عدالت نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں ان چاروں راہنماؤں پر دس جون کو فرد جرم عائد کیا گیا تھا جبکہ کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کی طرف سے دس سے زائد گواہوں کو اس معاملے کیں پیش کیا گیا تھا جس کا فیصلہ سناتے ہوئے چاروں راہنماؤں کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے
ملزمان کی جانب سے نصیر الدین نئیر ایڈووکیٹ وکیل تھے جنہوں نے عدالت میں گواہوں کے بیانات کا رد کیا اور اس پر دلائل کے ساتھ بحث بھی کی- گزشتہ روز جمعرات کو عدالت نے 5 گھنٹے اس کیس کی سماعت کی اور پھر فیصلہ سناتے ہوئے کالعدم جماعت الدعوہ کے چاروں ملزمان کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی
یاد رہے کہ حافظِ عبد الرحمان مکی کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے سیایس معاملات دیکھنے کے ذمہ دار تھے جبکہ یحیی عزیز تنظیم کے ترجمان تھے
واضح رہے کہ جماعت الدعوہ پاکستان میں ایک کالعدم جماعت ہے جس کے امیر حافظ سعید ہیں جنہیں پاکستان کی عدالت نے 11 برس قید کی سزا سنا رکھی ہے