وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بدھ کے روز کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو دھمکی دینے کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائس بھارت کی ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ساری صورت حال تحریک طالبان پاکستان کے جنگجو احسان اللہ احسان ہونے کا دعوی کرنے والی ایک جعلی پوسٹ سے شروع ہوئی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اگست میں احسان کے نام سے ایک جعلی پوسٹ بنائی گئی جس میں نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور حکومت کو کہا گیا کہ وہ ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے گریز کریں ورنہ اسے "نشانہ” بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | میرا مقصد فوج کے خلاف بات کرنا نہیں تھا، حامد میر نے رجوع کر لیا
انہوں نے کہا کہ اس پوسٹ کے بعد ، دی سنڈے گارڈین کے بیورو چیف ، ابھینندن مشرا نے ایک مضمون شائع کیا جس میں احسان کی جعلی پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ ٹیم کو پاکستان میں دہشت گردی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کی ویب سائٹ کے مطابق ، سنڈے گارڈین کی بنیاد سیاست دان ایم جے اکبر نے رکھی تھی ، جنہوں نے 2018 تک مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے ان کے افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح کے ساتھ مضبوط روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 24 اگست کو نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں اس کے شوہر کو آئی ڈی سے دھمکی دی گئی تھی جس صارف کا نام "تحریک لبیک” تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے مزید تفتیش کی تو ہمیں کچھ حقائق دریافت ہوئے۔ سب سے پہلے ، یہ ای میل کسی بھی سوشل میڈیا نیٹ ورک سے وابستہ نہیں ہے اور اس اکاؤنٹ سے صرف ایک ای میل بنائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای میل وی پی این کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔ ای میل کی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں اور ہم نے انٹرپول سے درخواست کی ہے کہ وہ ہماری مدد کرے اور ہمیں بتائے کہ یہ کیسے ای میل ہوئی۔
ان واقعات کے باوجود نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے اس مقام پر دورہ منسوخ نہیں کیا اور پاکستان کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے جو سکیورٹی فراہم کی وہ ان کی افواج میں لوگوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے بغیر کسی مسائل کے پریکٹس سیشنز میں حصہ لیا۔ تاہم ، پہلے میچ کے دن نیوزی لینڈ کے عہدیداروں نے کہا کہ ان کی حکومت کو خطرے کے خدشات ہیں اور انہوں نے دورہ منسوخ کر دیا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ اس سارے عمل میں جو ٹویٹر پر فیک نیوز شئیر کی گئیں یا دھمکی آمیز مواد ہھیلایا گیا اس میں بھارتی اکاؤنٹس شامل ہیں۔