خون کی کمی، جسے انیمیا بھی کہا جاتا ہے، ایک عام مسئلہ ہے جو خاص طور پر پاکستان میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے جسم میں آئرن، وٹامن بی 12، یا فولک ایسڈ کی کمی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں لال خون کے خلیات کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ ان خلیات کی کمی کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے، جس سے کمزوری، تھکن، چکر آنا، اور سانس پھولنے جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔
خون کی کمی کا علاج
خون کی کمی کی تشخیص کے بعد اس کا علاج کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ جسم کو درکار آئرن، وٹامن بی 12، اور فولک ایسڈ مل سکے۔ ماہرین غذائیات کے مطابق خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے آئرن سے بھرپور غذائیں استعمال کرنی چاہئیں۔ ان غذاؤں میں گوشت، کلیجی، انڈے، مچھلی، دالیں، پالک، اور دیگر سبز پتے والی سبزیاں شامل ہیں۔ آئرن کی زیادہ جذب ہونے والی اقسام، جیسے ہیم آئرن جو جانوروں کی مصنوعات میں پایا جاتا ہے، کو ترجیح دینی چاہیے۔
ماہر غذائیات فائزہ خان نے ایک پروگرام میں خون کی کمی سے بچنے اور اس کے علاج کے لیے مفید مشورے دیے۔ انہوں نے کہا کہ آئرن سے بھرپور غذا کے ساتھ ساتھ وٹامن سی کا استعمال بھی ضروری ہے کیونکہ یہ آئرن کے جذب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ وٹامن سی کی اعلی مقدار کے لیے سنتری، کیوی، سٹرابری، اور بروکلی جیسے پھل اور سبزیاں کھانی چاہئیں۔
خون کی کمی کو دور کرنے کے لیے صرف غذا ہی نہیں، بلکہ ایک صحت مند طرز زندگی بھی ضروری ہے۔ باقاعدہ ورزش کرنا، مناسب نیند لینا، اور تناؤ سے بچنا بھی جسم کو مضبوط اور خون کی کمی سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اگر خون کی کمی کی علامات شدید ہوں یا غذا اور طرز زندگی کی تبدیلیوں سے بہتر نہ ہوں، تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح علاج کیا جا سکے۔