امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلان کی مطابق ایک جاپانی خلاباز ناسا کے آنے والے آرٹیمس مشن میں سے ایک کے دوران چاند پر قدم رکھنے والا پہلا غیر امریکی بن جائے گا۔
جاپان کو یہ پیشکش اصل میں امریکہ کی اپنے اہم ایشیائی اتحادی کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش بھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بائیڈن نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دو جاپانی خلاباز مستقبل کے امریکی مشنوں میں شامل ہوں گے اور امریکہ کے بعد جاپان وہ پہلا ملک ہو گا جس کے باشندے چاند پر قدم رکھیں گے۔
انہوں نے اس اعلان کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
ناسا کا آرٹیمس پروگرام 50 سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار انسانوں کو چاند پر واپس بھیجنا اور مریخ پر ممکنہ مشنوں سے پہلے چاند کی مستقل موجودگی کو قائم کرنا چاہتا ہے۔
ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ امریکہ اب اکیلا نہیں جو چاند پر چلے گا۔ خلابازوں کو چاند پر لے جانے کا پہلا مشن 2026 کو چاند پر جائے گا۔
چین نے کہا ہے کہ وہ 2030 تک انسانوں کو چاند پر بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔