ثنا میر نے بابر اعظم اور فخر زمان سے متعلق ریمارکس پر خاموشی توڑ دی
پاکستان ویمنز کی سابق کپتان ثنا میر نے پاکستان کے اوپننگ بلے باز فخر زمان کی کارکردگی کے بارے میں اپنے تبصرے پر وضاحت جاری کی ہے. یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی ہے جب کرکٹ شائقین نے سمجھا کہ انہوں نے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف بات کی ہے۔
خواتین کی ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے ایک ٹیلی ویژن شو میں بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد مستحکم اور متاثر کن کھلاڑیوں کے ساتھ متوازن ٹیم کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔ ثنا میر نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے کسی خاص کھلاڑی کی صلاحیتوں پر تنقید نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں | محمد رضوان پانچویں نمبر پہ بیٹنگ ملنے پر ناخوش
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے سے پی ٹی آئی کارکنوں کو خبردار کر دیا
میں نے آٹھ سال سے زائد عرصے تک پاکستانی ٹیم کی قیادت کی اور ٹیمیں اس طرح بنتی ہیں کہ آپ کو مکس اینڈ میچ کرنا پڑے۔ ایک ٹیممیں 11 شاہد آفریدی، 11 فخر زمان یا 11 بابر اعظم کا ہونا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو توازن قائم کرنا ہوتا ہے جہاں ایک کھلاڑی استحکام فراہم کرتا ہے اور دوسرا اس کی تکمیل کرتا ہے۔ اسی لیے میں ہمیشہ اس اہمیت پر زور دیتی ہوں کہ ایک کھلاڑی سنچری اسکور کرتا ہے اور 350 رنز کا تعاقب کرتے وقت اس کے اسٹرائیک ریٹ سے اوپر کھیلتا ہے۔
ثنا میر نے مزید کہا کہ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر کیا ہے اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی میچ ختم کرنے کی صلاحیت بھی ٹیم کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔