اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ریلیف دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ سزا کے خلاف اپیل عید کی تعطیلات کے بعد سماعت کے لیے مقرر کی جائے گی۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جنوری میں توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
جج نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا جب کہ 1.57 ارب روپے یعنی 787 ملین روپے جرمانے کی سزا دی تھی۔
اہلیہ کا توشہ خانہ کیس کیس سے کوئی تعلق نہیں
عمران خان نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے زبردستی اس میں گھسیٹ کر ذلیل کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس فاروق نے سماعت کے دوران کہا کہ سائفر کیس چند روز میں مکمل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ، ہم توشہ خانہ کیس کو آج سماعت کرنے کے بعد اگلے ہی دن سماعت کے لیے طے نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ سائفر کیس اگلے دن سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے دلائل سائفر کیس میں شروع ہونے تھے اور وہ نہیں جانتے کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔ اس لیے توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد تک ملتوی کیا جا رہا ہے۔