پاکستان کے تعلیمی ادارے 18 جنوری سے دوبارہ کھلنا شروع ہوں گے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے آج جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کوویڈ 19 کا سب سے زیادہ اثر اسکولوں سے ہوا تھا۔
انہوں نے اعداد و شمار کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ 26 نومبر سے کیسز میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ 2020 میں طلباء کو بہت بڑا تعلیمی نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن ساتھ ہی ان کی صحت بھی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان، ترکی اور آزربائیجان کا باہمی تعاون پر اتفاق
تفصیلات کے مطابق اب 18جنوری سے آٹھویں سے لے کر بارہویں تک کی کلاسز18 جنوری سے شروع ہوں گی جبکہ یکم فروری سے پرائمری اور یونیوسرٹیز کی کلاسز کاآغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جب حکومت نے 26 نومبر کو وائرس کی دوسری لہر کے دوران اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا تو ، روزانہ اوسطا پانچ اموات ہوتی تھیں اور ایک دن میں 500 سے زیادہ کیس رپورٹ کیے جارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین نے ہمیں بتایا کہ ملک میں انفیکشن کی شرح اسکولوں سے بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ مثبتیت کا تناسب 7.4 سے کم ہوکر 6.10 ہو گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اس سال بغیر کسی امتحانات کے کسی بھی طالب علم کی ترقی نہیں دی جائے گی لہذا نویں سے 12 تک کی جماعتیں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہم اگلے ہفتے ایک اجلاس میں صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں گے اور مزید فیصلے کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہروں اور اضلاع کے تعلیمی ادارے جہاں انفیکشن کی شرح زیادہ ہے اسے بند رکھنا چاہئے۔