وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے آج بدھ کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) میں وزرائے تعلیم و صحت کے ایک اہم اجلاس کے بعد تعلیمی اداروں سے متعلق بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ کوویڈ19 کی تیسری لہر کی وجہ سے جو تعلیمی ادارے پہلے بند کردیئے گئے تھے ، وہ 11 اپریل تک بند رہیں گے جبکہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں صوبائی حکومتوں اور حکام کی تازہ ترین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلے میں حتمی فیصلہ لینے کا اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسکول کے منتظمین اگر چاہیں تو متاثرہ اضلاع میں اساتذہ کو تعلیمی اداروں میں بلا سکتے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ تعلیمی ادارے کوویڈ19 ہاٹ سپاٹ علاقوں میں 11 اپریل تک بند رہیں گے ، جو کہ اس سے قبل 15 مارچ کو دو ہفتوں کے لئے بند کردیئے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | ملک بھر میں یوم قرار داد پاکستان جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے
بورڈز کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق نویں ، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ہوں گے۔ حکومت کیمبرج بین الاقوامی امتحانات کے ساتھ میٹنگ منعقد کرے گی تاکہ فیصلہ کیا جاسکے کہ امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی ممکن ہے یا نہیں۔ صوبائی حکومتیں مزید شہروں / اضلاع اس پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کے بارے میں فیصلہ کرسکتی ہیں جہاں تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
پہلے کی طرح بدستور سندھ ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا جہاں صورتحال بہتر ہے۔ اس اجلاس میں لاہور اور پنجاب کے متعدد شہروں اور خیبر پختونخوا کے کچھ اضلاع میں بھی کوویڈ19 کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ حکام طلبا کو ہونے والے نقصانات سے آگاہ ہیں ، لیکن بچوں کی صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کیمبرج بین الاقوامی امتحانات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت عہدیداروں سے ایک میٹنگ کرے گی تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ امتحانات ملتوی ہوسکتے ہیں یا نہیں۔ دریں اثنا ، نویں ، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات متعلقہ تعلیمی بورڈوں کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب وہ تعلیمی اداروں کا ذکر کرتے ہیں تو اس کا مطلب تمام تعلیمی ادارے ، جیسے اسکول ، کالح ، یونیورسٹی اور دینی مدارس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم اور صحت کے وزیروں کا اگلا اجلاس 7 اپریل کو پوری صورتحال کا جائزہ لینے اور پھر اسی کے مطابق فیصلہ کرنے کے لئے منعقد کیا جائے گا۔
تاہم وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اجلاس کے فورا بعد ہی کہا تھا کہ ایسے شہروں میں اسکول کھلے رہنے چاہئیں جہاں کوویڈ19 کا کنٹرول ہے۔