ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات
وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مشاورت کا اگلا دور ستمبر کے مہینے میں پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
شہباز شریف 11 اپریل کو اپنے ملک کا اعلیٰ سیاسی عہدہ سنبھالنے کے بعد ترکی کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران صدارتی کمپلیکس پہنچنے کے بعد طیب اردگان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کا تعارف اپنی کابینہ کے ارکان سے کرایا جو تقریب میں موجود تھے۔
پاکستانی اور ترک حکام کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اپنے تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسیع اور گہرا کرنے کے لیے اپنی مشاورت جاری رکھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے جو بات چیت کی ہے اس کے دوران ہم اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ امید ہے اور غالباً یہ ملاقات ستمبر میں پاکستان میں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں | گوگل پاکستان میں سیلاب زدگان کے لئے 5 لاکھ ڈالر ڈونیٹ کرے گا
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کا انسانی امداد بھیجنے پر متحدہ عدب امارات کے صدر کا شکریہ
طیب اردگان نے مزید کہا کہ دونوں ممالک اسلام آباد میں ایک اسٹریٹجک اور اقتصادی فریم ورک معاہدے پر بھی دستخط کریں گے جس میں دو طرفہ تجارت سے لے کر دفاعی صنعت تک کے شعبوں کو شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باہمی تجارتی حجم میں اضافہ کیا ہے جو 2010 کے بعد پہلی بار 1 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ "ہمارا مقصد 5 بلین ڈالر کے اعداد و شمار کو حاصل کرنا ہے۔
ممالک کے درمیان "منفرد بندھن” کو سراہا
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے دونوں ممالک کے درمیان "منفرد بندھن” کو سراہا جس کی جڑیں تاریخ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان تعلقات کو ایک مقدس امانت کے طور پر دیکھتے ہیں جو ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں دیا ہے اور جسے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے حوالے کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم نے طیب اردگان کو دو طرفہ مشاورت کے اگلے دور کے لیے ستمبر میں اسلام آباد آنے کی دعوت بھی دی۔