پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کچھ اہم رہنما جنہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے، اس وقت میڈیا اور سیاسی حلقوں میں زیر بحث ہیں۔ کئی پی ٹی آئی اراکین نے پارٹی کے بیانیے سے ہٹ کر آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران کچھ پی ٹی آئی اراکین کی حمایت نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ یہ خبر بھی سامنے آئی کہ پی ٹی آئی کے تین اراکین، جن میں آزاد امیدوار بھی شامل ہیں، پارٹی قیادت سے رابطے میں نہیں تھے اور انہوں نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں کی فہرست میں فیصل سلیم، زین قریشی، ڈاکٹر زرقا، مبارک زیب، ظہوری قریشی، اسلم گھمن اور دیگر شامل ہیں۔ ان اراکین کی جانب سے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ووٹ دینے کی خبریں اس وقت پارٹی قیادت کے لیے ایک چیلنج بن گئی ہیں۔ اس صورتحال میں پارٹی کے اندر مزید اختلافات اور داخلی تقسیم سامنے آسکتی ہیں جس کا اثر آنے والے انتخابات اور پارٹی کی ساکھ پر بھی ہو سکتا ہے۔
یاس رہے کہ تحریک انصاف نے اپنے اراکین کو سخت ہدایات دی تھیں کہ وہ آئینی پیکج کے خلاف ووٹ دیں، لیکن ان رہنماؤں کے اس سے ہٹ کر قدم اٹھانے نے پارٹی کو ایک مشکل صورتحال میں ڈال دیا ہے۔