تحریک انصاف کے مختلف رہنما جیل سے رہا
جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے پاکستان تحریک انصاف کے 47 رہنماؤں اور کارکنوں کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد جمعہ کو شاہ پور جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے شاہ پور جیل پہنچ گئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کا رہائی کا حکم
اس سے قبل دن کے وقت، لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی نظربندی معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی جس میں پارٹی رہنماؤں بشمول شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور دیگر کے ساتھ ساتھ کارکنوں کی رہائی کی درخواست کی گئی تھی جس میں چیئرمین عمران خان کی جانب سے تحریک التوا کا اعلان کیا گیا تھا۔
کارروائی شروع ہوتے ہی جسٹس طارق شیخ نے استفسار کیا کہ یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے کیونکہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی مرضی سے گرفتاریوں کی پیشکش کی تھی اور نہ ہی حکومت نے اور نہ ہی کسی اور نے ان کی گرفتاری شروع کی تھی۔
انہوں نے پوچھا کہ اس نظر بندی کو غیر آئینی کیسے قرار دیا جا سکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں | فواد چوہدری کی ججز متعلق آڈیو لیک ہو گئی
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن کا عید کے بعد پنجاب میں انتخابات کی تجویز پیش کیے جانے کا امکان
یہ سیاسی قیدی ہیں
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ تمام سیاسی قیدی ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایسے قوانین موجود ہیں جو سیاسی قیدیوں کے حقوق کو بیان کرتے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری کی پیشکش کی جس پر لاء آفیسر نے موقف کی مخالفت کی۔
جسٹس طارق شیخ نے لا آفیسر کو جواب دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کوئی سیاسی رہنما اپنی مرضی سے گرفتاری کی پیشکش کر کے رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے تو کوئی حرج نہیں۔
عدالت نے نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔ جسٹس طارق شیخ نے صوبائی حکومت اور دیگر سے 7 مارچ تک جواب بھی طلب کر لیا۔