پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید تین رہنماؤں — ایم این اے عامر محمود کیانی اور سندھ کے قانون ساز سنجے گنگوانی اور کریم گبول — نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ استعفے سینئر رہنما محمود مولوی کے استعفے کے بعد سامنے آئے ہیں۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، عامر محمود کیانی نے پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد ہونے والی حالیہ ہلچل کی روشنی میں پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان سے مکمل طور پر دستبرداری کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | سندھ میں او لیول کے نصاب میں قابل اعتراض مواد پر پابندی
نو مئی قومی سانحہ قرار
عامر محمود کیانی نے پی ٹی آئی کے حامیوں کی قیادت میں 9 مئی کے احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے اس دن کو "قومی سانحہ” قرار دیا۔
انہوں نے بڑے پیمانے پر فسادات اور افراتفری پر افسوس کا اظہار کیا جو تین دن تک جاری رہے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں کم از کم دس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
پی ٹی آئی کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری جنرل نے حساس مقامات پر حملوں کو "تکلیف دہ” قرار دیا جس کے نتیجے میں پارٹی سے ان کی 27 سالہ طویل وفاداری ختم کر دی ہے۔
عامر محمود کیانی نے فوج کے لیے احترام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے بعد ہماری بقا کا دارومدار فوج پر ہے کیونکہ ہمارے سپاہی اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔
انہوں نے لاہور کور کمانڈر ہاؤس اور راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز پر حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے باضابطہ استعفیٰ دے دیا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت حالیہ خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج کے اعلیٰ کمانڈروں نے فوجی اور سرکاری املاک پر حملوں میں ملوث عناصر، منصوبہ سازوں اور شرپسندوں کو آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ کے تحت جوابدہ ٹھہرانے کا پختہ عزم کیا گیا۔