عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی آج جمعرات کو صوبہ پنجاب کے وزیر آباد سے اپنا رکا ہوا لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے جہاں گزشتہ ہفتے سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔
یہ لانگ مارچ عمران خان پر حملے کے بعد روک دیا گیا تھا۔
ستر سالہ عمران خان کو دائیں ٹانگ میں گولی لگنے سے زخم آئے۔ یہ واقعہ تب ہوا جب عمران خان 3 نومبر کو مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔
ڈاکٹروں کا آرام کرنے کا مشورہ
شوکت خانم ہسپتال میں گولی لگنے پر ان کی سرجری کی گئی۔ ڈاکٹروں نے انہیں چار سے چھ ہفتے آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
عمران خان نے منگل کو لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں پارٹی نے فیصلہ بدل دیا اور اسے جمعرات کے لیے شیڈول کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں | نواز شریف اور زرداری اپنی مرضی کا نیا آرمی چیف چاہتے ہیں، عمران خان
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے سیلاب کی وجہ سے سیاسی سرگرمیاں کم کرنے کے مشورے مسترد کر دئیے
وہ 10 سے 14 دنوں میں راولپنڈی میں لانگ مارچ میں شامل ہو جائیں گے۔
پی ٹی آئی پنجاب کی رہنما اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بدھ کو پی ٹی آئی کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جمعرات کو وزیر آباد سے دوپہر 2 بجے (مقامی وقت) مارچ کی قیادت کریں گے۔
لانگ مارچ فائرنگ میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے دعاؤں کے ساتھ دوبارہ شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی قیادت میں 13 جماعتوں کی مخلوط حکومت کو قبل از وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کے لیے لوگوں کا ایک سمندر اسلام آباد پہنچے گا۔
وفاقی حکومت نے ابھی تک پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں دی۔
ایک بیان میں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں سے رہنما گروپوں کی صورت میں اسلام آباد کی طرف بڑھیں گے جبکہ نومبر کے تیسرے ہفتے میں مزید قافلے شہر پہنچیں گے۔ دریں اثنا، جمعرات کو ایک تین رکنی تحقیقاتی پینل تشکیل دیا جائے گا، جو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مقامی پولیس کی جانب سے کی گئی تحقیقات کی تفصیلات فراہم کرے گا۔