راولپنڈی اور اسلام آباد جانے والی سڑکیں بلاک
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج بدھ کے روز مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج جاری رکھا ہوا اور راولپنڈی اور اسلام آباد جانے والی سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔
سابق وزیراعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے پر پارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
بارہ مقامات پر دھرنا جاری
راولپنڈی کے 12 مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے دھرنا دے رکھا ہے جن میں مری روڈ، شمس آباد، اولڈ ایئرپورٹ روڈ، گلزار قائد، آئی جے پی روڈ، روات-جی ٹی روڈ، ٹیکسلا-جی ٹی روڈ، مارگلہ چوک، فتح چوک اور دیگر اہم چوراہوں شامل ہیں۔
سب سے بڑا احتجاج فیاض الحسن چوہان کی قیادت میں راولپنڈی میں مری روڈ پر کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کرسیوں کی قطار لگا کر اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد میں نیم فوجی دستے تعینات، پی ٹی آئی کی جانب سے سڑکیں بلاک
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کے وکیل کی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف جانے والی سڑک پر ٹائر رکھ کر انہیں آگ لگا کر بھی بلاک کیا ہوا ہے۔
اصل ہار عوام کی
راولپنڈی میں ٹریفک اور دیگر معمول کی سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں جس کے باعث رابطہ سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن میں اسکول جانے والے بچے، مریض، دفتری ملازمین اور دیگر شامل ہیں۔
احتجاجی مقامات کے قریب واقع کئی کاروبار بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ایک روز قبل، وفاقی حکومت نے پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو اپنے اپنے علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کی یاد دہانی کرائی تھی جب مظاہرین نے متعلقہ صوبوں کے کنارے پر وفاقی دارالحکومت جانے والی شاہراہوں کو بند کر دیا تھا۔
کیا احتجاج ختم ہو گیا؟
تاہم یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پی ٹی آئی پارٹی نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا لیکن بعد میں پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے واضح طور پر کہا کہ پارٹی نے ان کے احتجاج کو ختم کرنے اور اسلام آباد جانے والی اہم شاہراہوں کو خالی کرنے کی کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔