حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں خیبر پختونخوا کے 18 اضلاع میں میئر اور سٹی اور تحصیل کونسلوں کے چیئرمینوں کے لیے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔
جمعہ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے جاری کیے گئے عارضی مجموعی نتائج کے مطابق، ای سی پی کی جانب سے اعلان کردہ 45 تحصیلوں میں سے 21 تحصیلوں میں پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل کی۔ 20 تحصیلوں کے نتائج کا انتظار تھا۔
جمعیت علمائے اسلام ف نے تحصیل کونسلوں کی چھ، پاکستان مسلم لیگ نواز نے چار اور عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی نے دو دو نشستیں حاصل کیں جبکہ چھ نشستیں آزاد امیدواروں نے جیتیں۔
ای سی پی کی طرف سے اعلان کردہ سرکاری عارضی مجموعی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی نے یا تو تحصیل کونسل کی نشست جیتی یا اسے رنر اپ قرار دیا گیا۔
پی ٹی آئی نے سوات اور مالاکنڈ کے اضلاع کے حلقوں میں کلین سویپ کیا جبکہ اس نے شانگلہ اور لوئر دیر کے اضلاع میں زیادہ تر نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی، مجلس وحدت المسلمین، قومی وطن پارٹی اور پاکستان راہ حق پارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی۔
جن اضلاع میں انتخابات ہوئے وہ یہ ہیں: ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، کوہستان اپر، کوہستان لوئر، کولائی پلاس، کوہستان، سوات، مالاکنڈ، شانگلہ، لوئر اور اپر دیر، اپر اور لوئر چترال، کرم، اورکزئی اور شمالی۔ اور جنوبی وزیرستان۔
یہ بھی پڑھیں | جہانگیر ترین گروپ وزیر اعلی پنجاب کے طور پر حمزہ شہباز کی حمایت کرے گا، اسحاق ڈار
وزیر اعلیٰ محمود خان کے آبائی شہر سوات میں پی ٹی آئی نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے تحصیل کونسل کی تقریباً تمام نشستوں پر قبضہ کر لیا۔
وزیر اعلیٰ کے بھائی عبداللہ خان کو ان کی آبائی تحصیل مٹہ کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ حکمران جماعت نے اپر اور لوئر چترال کے اضلاع میں اپنی پہلی انتخابی کامیابیاں ریکارڈ کی ہیں۔
اپر چترال میں پی ٹی آئی نے مستوج اور ملکھو تورکھو تحصیلیں اپنے قبضے میں لے لیں جبکہ لوئر چترال میں حکمران جماعت کے امیدوار شہزادہ امان الرحمان چترال سٹی کی نشست جیت گئے۔
یاد رہے کہ جے یو آئی ف کی کارکردگی جو پہلے مرحلے میں 66 تحصیل کونسلوں میں سے 23 جیت کر سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی، اب تک غیر متاثر کن رہی ہے۔
19 دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں جے یو آئی-ف نے تحصیل کونسلوں کے میئر/چیئرمین کی 23 نشستیں حاصل کیں جبکہ پی ٹی آئی 18 نشستوں کے ساتھ پیچھے رہی۔
تحصیل کونسل کے چیئرمین/میئر کی 10 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جب کہ دسمبر میں پہلے مرحلے میں اے این پی نے سات نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ مسلم لیگ ن نے تین، جماعت اسلامی اور تحریک اصلاح پاکستان نے دو دو اور پیپلز پارٹی نے ایک نشست حاصل کی۔