پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ اس کا 28 اپریل کو کراچی کے باغ جناح میں ہونے والا جلسہ قانونی چیلنجز اور انتظامی طریقہ کار کی وجہ سے ایک ہفتے کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ریلی اب 5 مئی کو ہوگی۔ ان کے مطابق جلسے کی تاریخ میں تبدیلی کا فیصلہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریلی کے انعقاد کی اجازت کے لیے درخواست ڈسٹرکٹ ایسٹ کے ڈپٹی کمشنر کو جمع کرائی گئی تھی لیکن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا۔ اب پارٹی نے مداخلت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 16 اپریل کو درخواست کی سماعت کی لیکن سماعت کے دوران ڈی سی نے عدالت میں غلط بیانی سے کام لیا لہذا معاملہ 26 اپریل تک ملتوی کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عدالت آئندہ سماعت پر پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دے بھی دیتی تو بھی پارٹی کے لیے ایک دو روز میں تیاریوں کا انتظام کرنا ممکن نہیں تھا اس لیے جلسہ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا پے۔
انہوں نے تبصرہ کیا کہ کراچی میں یہ ریلی بہت اہم ہے جس کے لیے جامع انتظامات کی ضرورت ہے اور یہ اب 5 مئی کو ہو گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ شہر میں پی ٹی آئی کی سیاسی طاقت سے خوفزدہ ہے اس لیے سندھ حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت پارٹی کو جلسہ کرنے کی اجازت دے گی کیونکہ یہ ان کا سیاسی اور قانونی حق ہے۔
پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان گرفتار
ایک روز قبل پی ٹی آئی کے متعدد کارکن انصاف ہاؤس سے مزار قائد تک ریلی نکالنے کے جرم میں پولیس نے گرفتار کر لئے تھے۔
اسلام آباد اجلاس پی ٹی آئی کے کراچی سے سابق ایم این اے فہیم خان نے اسلام آباد میں پارٹی کے سربراہ بیرسٹر گوہر علی خان اور جنرل سیکریٹری عمر ایوب سے ملاقات کی جس میں فروری کے عام انتخابات اور 5 مئی کے عوامی اجتماع میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پارٹی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں فارم 45 کی منظوری کے حوالے سے سیاسی اور قانونی اقدامات اور باغ جناح ریلی کے انعقاد میں درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنے کارکنوں کے خلاف پولیس کارروائی سے آگاہ کیا ہے۔