سابق بھارتی انٹرنیشنل کھلاڑی رابن اتھاپا نے بی سی سی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کرون نائر کے ساتھ روا رکھے گئے رویے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کرون نائر، جو اس وقت ڈومیسٹک کرکٹ میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، کو مسلسل نظر انداز کیے جانے پر کرکٹ حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے۔
کرون نائر نے وجے ہزارے ٹرافی میں مسلسل چار سنچریاں اسکور کی ہیں، جن کی کل تعداد پانچ تک پہنچ گئی ہے۔ ان کی شاندار کارکردگی نے ودربھ کو راجستھان کے خلاف نو وکٹوں سے کامیابی دلانے اور سیمی فائنل میں پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
نائر نے اس کارنامے کے ساتھ لسٹ اے کرکٹ کی تاریخ میں ایک منفرد مقام حاصل کیا ہے، جہاں وہ کمار سنگاکارا اور ایلوائرو پیٹرسن جیسے عظیم کھلاڑیوں کے ہمراہ مسلسل چار سنچریاں بنانے والے چوتھے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ 33 سالہ نائر نے آٹھ میچز میں 664 رنز بنائے ہیں، جس میں ان کا اوسط غیر معمولی 664 رہا۔
2016 میں انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے نائر نے اپنے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے خلاف 303 رنز کی ناقابل یقین اننگز کھیل کر تاریخ رقم کی۔ وہ ویریندر سہواگ کے بعد ٹرپل سنچری اسکور کرنے والے دوسرے بھارتی کھلاڑی بنے۔
تاہم، اس شاندار کارکردگی کے باوجود، نائر کا انٹرنیشنل کیریئر زوال پذیر رہا۔ انہیں صرف تین مزید ٹیسٹ میچز کھیلنے کا موقع ملا اور پھر ٹیم سے باہر کر دیا گیا، جس کے بعد وہ دوبارہ جگہ بنانے میں ناکام رہے۔
رابن اتھاپا نے حالیہ انٹرویو میں بی سی سی آئی کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا، "اگر آپ انہیں کھیلنے کا موقع نہیں دینا چاہتے تو صاف بتا دیں۔ انہیں جھوٹی امید دینے کے بجائے کہہ دیں کہ آپ ان کی قابلیت پر یقین نہیں رکھتے اور وہ صرف ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ دیں۔ یہ حیران کن ہے کہ ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ یہ رویہ اپنایا جاتا ہے۔ کرون نائر جیسے کھلاڑی کو 300 رنز بنانے کے بعد بھی نظر انداز کیا گیا، جو ہمارے کرکٹ نظام کی بڑی خامیوں کو ظاہر کرتا ہے۔