پاکستان کے مرکزی بینک نے کمرشل بینکوں کو انٹر بینک مارکیٹ سے امریکی ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ وہ اپنے کلائنٹس کے کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بین الاقوامی ادائیگیوں کو ادا کر سکیں۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ مرکزی بینک کے اس اقدام کا مقصد انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں شرح مبادلہ کے درمیان فرق کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے اندازہ لگایا کہ اگلے دو دنوں میں یہ فرق 20 سے 25 روپے تک کم ہو جائے گا۔
ایک ماہر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ملک کی تمام کرنسی مارکیٹوں میں تقریباً ایک جیسی شرح تبادلہ دیکھنا چاہتا ہے۔
بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 0.04 فیصد یا 0.12 روپے گر کر 285.47 روپے پر آگیا۔
یہ بھی پڑھیں | ایشیا کپ پاکستان کے بغیر بھی ہو سکتا ہے: رپورٹ
یہ بھی پڑھیں | سندھ بھر میں اسکول وینوں سے سی این جی سلنڈر ہٹانے کا حکم
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور دوست ممالک کی جانب سے نئے قرضوں کے پیکجز کا اعلان کرنے تک انٹر بینک مارکیٹ میں روپیہ دباؤ میں رہے گا۔
مارکیٹ میں گردش کرنے والے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے موصول ہونے والی نمائندگی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مجاز ڈیلرز (کمرشل بینکوں) کو کارڈ کی بنیاد پر سیٹلمنٹ کے لیے انٹر بینک سے امریکی ڈالر خریدنے کی اجازت دی جائے۔
یہ ہدایات 31 جولائی 2023 تک فوری طور پر لاگو ہوں گی جب تک کہ دوسری صورت میں مطلع نہ کیا جائے۔