بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو 25 نومبر سے پاکستان کا تین روزہ دورہ کریں گے۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، دفاعی، اور زرعی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور نئی شراکت داری کے مواقع تلاش کرنا ہے۔
صدر لوکاشینکو اپنے دورے کے دوران پاکستان کے صدر عارف علوی، وزیرِاعظم شہباز شریف، اور فوجی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں تجارتی تعلقات کو بڑھانے، سلامتی و دفاعی شراکت داری کو مضبوط بنانے، اور زرعی و صنعتی شعبے میں تعاون پر غور کیا جائے گا۔
دورے کی اہمیت اور ممکنہ نتائج
دورے کے دوران پاکستان-بیلاروس تجارتی روڈ میپ پر دستخط متوقع ہیں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے اور معاشی تعلقات مضبوط کرنے کا اہم ذریعہ ہوگا۔ پاکستان نے بیلاروس کے زرعی مشینری کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، خاص طور پر جدید ٹریکٹر اور فارمنگ ٹیکنالوجی کے حوالے سے۔
دفاعی شعبے میں تعاون بھی اس دورے کا ایک اہم پہلو ہوگا۔ اس سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے اکتوبر میں بیلاروس کے وزیرِاعظم سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا تھا۔
یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے، جس کے تحت تجارتی، دفاعی، اور زرعی شعبوں میں معاہدے متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ شراکت داری دونوں ممالک کی معیشتوں کو بہتر بنانے اور خطے میں استحکام کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔