بھارت سے آئی خاتون نے خیبر پختونخواہ کے مرد سے شادی کر لی
خیبرپختونخوا کے ایک شخص سے شادی کرنے اور اس کے ساتھ رہنے کے لیے پاکستان جانے والی ہندوستانی خاتون نے کورٹ میرج کر لی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی مرضی سے پاکستان آئی ہے۔
بھارتی شہر دہلی کی رہائشی پینتیس سالہ انجو نے مبینہ طور پر چند روز قبل اپنے 25 سالہ عاشق نصر اللہ کو دیکھنے کے لیے پاکستان کا سفر شروع کیا۔ زرائع کے مطابق انجو نے شادی سے قبل عیسائیت سے مذہب اسلام قبول کیا ہے اور اپنا نام بدل کر فاطمہ رکھ لیا ہے۔
ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے، خاتون نے بھارتی میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ان کے والدین کو پریشان نہ کریں۔
انجو اور نصراللہ کے درمیان دوستی کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں
پہلے ایک بیان میں، انجو نے نصراللہ سے اپنی محبت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیس بک پر ان کی دوستی محبت میں بدل گئی اور اب وہ ان کے بغیر اپنی زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتی تھیں۔ ادھر سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انجو اور نصراللہ کے درمیان دوستی کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
آج اس معاملے پر ایک اور وضاحت پیش کرتے ہوئے انجو نے کہا کہ میں قانونی ویزا پر آئی ہوں، میں تین سال سے کوشش کر رہی تھی۔ میں یہاں محفوظ اور خوش ہوں۔ نصراللہ اور ان کے خاندان نے میری توقع سے زیادہ عزت کی ہے۔ میڈیا میرے خاندان کو پریشان نہ کرے، میں جلد ہندوستان واپس آؤں گی۔
دوسری جانب نصراللہ نے نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انجو کو پاکستان لانے کے لیے قانونی کارروائی میں مدد کی تھی۔ میری انجو کی والدہ سے بات ہوئی اور انجو بھی چاہتی تھی کہ وہ پاکستان آئیں۔
یہ بھی پڑھیں | وزیراعظم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں آٹھ میگا پراجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا
انہوں نے ان کی شادی کو "قانونی” بنانے کے لیے بھی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دونوں اپنے آبائی ممالک کے درمیان آزادانہ سفر کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے انجو پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔ انہوں نے خود کہا کہ وہ اسلام کے بارے میں مزید جاننا چاہتی ہیں۔ نصراللہ نے بتایا کہ انجو اپنی ملازمت کی وجہ سے 30 دن کے ویزے پر آئی ہے۔