بھارت 2024 سے پہلے سری ہری کوٹا میں ہندوستان کے مرکزی خلائی بندرگاہ سے انسان بردارخلائی مشن کا آغاز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔
مشن کے پروجیکٹ ڈائریکٹر آر ہٹن کا کہنا ہے کہ بھارت اگلے ماہ کے اوائل میں اپنے خلائی مشن گگن یان میں ایک اہم تجربہ کرنے کے لیے تیار ہے اورانڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) فی الحال چار خلابازوں کو تربیت دے رہا ہے اور اس گروپ کو وسعت دینے پر غور کر رہا ہے کیونکہ اس کا مقصد مستقبل میں مزید انسان بردار مشن کربا ہے۔ پروجیکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گگن یان مشن کا مقصد انسانوں کے رہنے کے قابل خلائی کیپسول تیار کرنا ہے جو تین رکنی عملے کو تین دن تک 400 کلومیٹر (250 میل) کے مدار میں لے جائے گا۔
اسرو نے بتایا کہ گگن یان مکمل ہونے کے بعد خلا میں مستقل انسانی موجودگی کو یقینی بنانے کے طریقے تلاش کرے گا۔ ٹیم اپنے عملے کے فرار کے نظام کی جانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جسے آخری لانچ مرحلے سے پہلے اور دیگر تجربات کرنے سے پہلے ہنگامی حالات میں خلابازوں کو باہر نکالنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ
اگرچہ مشن کی ٹائم لائن کا اشتراک نہیں کیا گیا ہے ، لیکن بھارت توقع رکھتا ہے کہ یہ مشن 2024 سے پہلے سری ہری کوٹا میں ملک کے مرکزی خلائی بندرگاہ سے لانچ کیا جائے گا۔
خلائی ایجنسی نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اس کے وکرم سارا بھائی خلائی مرکز نے عملے کے ماڈیول کو مستحکم کرنے اور دوبارہ داخلے کے دوران اس کی رفتار کو محفوظ طریقے سے کم کرنے کے لئے سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔