بھارت اور پاکستان نے انسانی مسائل کو ترجیح دیتے ہوئے 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت دو سالہ روایت کو جاری رکھتے ہوئے ایک دوسرے کی جیلوں میں قید سینکڑوں سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔
فہرستوں کے تبادلے پر دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان انسانی ہمدردی کے معاملات کو ترجیحی طور پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
دہلی نے بھی اسی طرح کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک دوسرے کے ملک میں قیدیوں اور ماہی گیروں سے متعلق مسائل سمیت تمام انسانی امور کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
دفتر خارجہ نے انکشاف کیا کہ اس نے 254 ہندوستانی شہریوں کی ایک فہرست فراہم کی ہے جو پاکستان کی تحویل میں ہیں جن میں 43 شہری قیدی اور 211 ماہی گیر شامل ہیں۔ بدلے میں، بھارت نے انکشاف کیا ہے کہ 452 پاکستانی ان کی جیلوں میں قید ہیں۔ جن میں 366 سویلین قیدی اور 86 ماہی گیر شامل ہیں۔
لاپتہ دفاعی اہلکاروں کی رہائی کا مطالبہ
مزید برآں، پاکستان نے 38 لاپتہ دفاعی اہلکاروں کی فہرست جمع کرائی ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 1965 اور 1971 کے تنازعات کے بعد سے بھارت کے زیر حراست ہیں۔پاکستان نے ان کی معلومات اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ان فہرستوں کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ہوتا ہے جس کا مقصد قونصلر رسائی کو یقینی بنانے اور حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق انسانی مسائل کو حل کرناہے۔
سزائیں پوری کرنے والے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ
پاکستان کی جانب سے اس موقع پر ہندوستان میں اپنی سزائیں پوری کرنے والے تمام پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بھارتی دفتر خارجہ نے مزید وعدہ کیا کہ وہ ہندوستانی جیلوں میں قید تمام پاکستانی قیدیوں کی جلد واپسی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ اس نے یاد دلایا کہ گزشتہ سال 62 پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس بھیجا گیا تھا، اور رواں سال میں اب تک چار کی رہائی کو یقینی بنایا جا چکا ہے۔
یہ تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے سے ہوا ہے جس کا مقصد دونوں طرف سے قیدیوں کے حوالے سے شفافیت کو فروغ دینا ہے۔
سیاسی اتار چڑھاؤ کے باوجود، اس طرح کے تبادلے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی مصروفیات کا ایک باقاعدہ کام رہے ہیں جو سرحد پار بیوروکریٹک اور قانونی رکاوٹوں میں پھنسے لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔