پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میچ کے دوران کو بھارت کو اتنا مارا ہوا ہے کہ بعد میں ان کو معافیاں مانگنی پڑیں۔
شاہد آفریدی خان جو بوم بوم آفریدی کے نام سے مشہور ہیں کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے تاہم اب وہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے صحتیاب ہونے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ میرے کورونا میں مبتلا ہونے سے بیوی اور بچے بھی متاثر ہو گئے لیکن میں ڈرا نہیں بلکہ اپنے روٹین کے کام جاری رکھے ہیں۔ میں نے اپنی خوراک پر سب سے زیادہ توجہ دی اور گھبرا کر گھر میں نہیں بیٹھ گیا بلکہ ورزش کرتا رہا تا کہ میں ایکٹو رہوں۔
انہوں نے کہا کہ اصل میں خوراک اور ورزش کی کورونا کی میڈیسن ہے۔ خود کو فٹ رکھا جائے، اپنا خیال رکھا جائے اور اپنے کھانے پینے پر خاص توجہ دی جانی چاہیے۔
پاکستان کی سپورٹس جرنلسٹ سویرا پاشا کو شاہد آفریدی خان نے یوٹیوب پر انٹرویو دیتے ہوئے کرکٹ سے متعلق بات چیت کے دوران انہوں نے کہا مجھے اپنے کرکٹ کیرئیر میں سب سے زیادہ مزہ بھارت اور آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے کا آیا جس کو میں نے خوب انجوائے کیا۔
آفریدی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ ہی بھارت کے خلاف کھیل کر انہیں بہت خوشی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ہم نے ٹھیک ٹھاک مارا ہے اور اتنا مارا ہوا ہے کہ میچ کے بعد انہوں نے معافیاں بھی مانگی ہوئی ہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت ایک اچھی ٹیم ہے اور اس کے خلاف کھیلنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
مزید اس متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سب سے یادگار اننگ جو بھارت کے خلاف کھیلی گئی وہ بھارت میں ہی بنائے گئے 141 رنز ہیں۔ انہون نے مزید بتایا کہ 1999 میں ان کو اس ایننگ کے لئے بھارتی دورے پر نہیں لے جایا جا رہا تھا۔ ان کو لے کر جانے میں وسیم اکرم اور چیف سیلیکٹر نے مدد کی جس کے پاس بھارتی دورے پر مین روانہ ہو گیا۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہت اہم دورہ تھا اور مشکل بھی تھا۔