بچوں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے
جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر وحشیانہ تشدد کا الزام عائد کیے جانے کے چند دن بعد پاکستان کی نامور اداکارہ سجل علی نے بچوں کو جبری مشقت سے بچانے اور تشدد کو روکنے کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ سجل علی نے کہا کہ خدا کے لئے، براہ کرم چھوٹے بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں کام یا مزدوری کروانا بند کریں۔ یہ غلط ہے۔ چائلڈ لیبر غلط ہے۔ یہ غیر قانونی ہے۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی چائلڈ لیبر یا بدسلوکی کی اطلاع دینے کے لیے متحرک رہیں۔ اگر آپ میں سے کوئی کسی چھوٹے بچے کو کسی کے گھر یا باہر کام کرتے ہوئے دیکھے، یا اسے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھے، تو اس کی اطلاع فوری طور مقامی حکام کو دیں۔
یہ بھی پڑھیں | اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیوز سکینڈل: ایچ ای سی نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو حکام پر دباؤ ڈالنے اور بچوں کی حفاظت کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ یہ ان کی عمر مزدوری کرنے کی نہیں ہے۔ یہ ان کی عمر پڑھنے، کھیلنے کی ہے۔
یاد رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ ایک جج کی اہلیہ نے ایک 14 سالہ گھریلو ملازم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ متاثرہ بچی کے اہل خانہ نے ملزمان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔