بولان میں بلوچستان کانسٹیبلری وین کے قریب دھماکہ
پولیس نے بتایا ہے کہ آج پیر کو بولان میں ایک بم حملے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے کم از کم نو اہلکار شہید اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔
کچھی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محمود نوتزئی نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کانسٹیبلری وین سبی سے واپس کوئٹہ جا رہی تھی کہ سبی اور کچھی اضلاع کی سرحد سے متصل علاقے میں کمبری پل پر دھماکا ہوا۔
خودکش حملہ آور نے موٹر سائیکل ٹکرا دی
اہلکار کے مطابق، ایک موٹر سائیکل سوار جسے خودکش حملہ آور سمجھا جاتا ہے، نے اپنی گاڑی پولیس وین سے ٹکرا دی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حملے کی اصل نوعیت کا پتہ تحقیقات کے بعد کیا جائے گا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ زخمیوں کو سبی سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
بلوچستان کے محکمہ اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لیے ایک سرکاری ہیلی کاپٹر بولان روانہ کر دیا گیا ہے۔
کوئٹہ بھر کے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کانسٹیبلری صوبائی پولیس فورس کا ایک محکمہ ہے جو جیلوں سمیت اہم تقریبات اور حساس علاقوں میں سیکیورٹی فراہم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کو چائنہ سے 500 ملین ڈالر مل گئے
حملہ کس نے کیا؟
ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
یہ دھماکہ کے پی اور افغانستان کی سرحد سے متصل علاقوں میں حملوں کے دوران ہوا ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات ٹوٹنے کے بعد سے عسکریت پسند گروپ نے اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جب کہ بلوچستان میں باغیوں نے بھی اپنی پرتشدد سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور اس کے ساتھ گٹھ جوڑ کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
مذمتی بیانات
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تعداد پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صوبے میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کر کے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کی سازش کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ایک بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کے تعاون سے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔
انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومی ہیرو تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے اور شہید پولیس اہلکاروں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔