بلوچی زبان کی پہلی آن لائن بلوچی لغت “لبزگنج” (Labzganj)باضابطہ طور پر لانچ کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کو بلوچی زبان کے فروغ، تحفظ اور ڈیجیٹل ترقی کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ زبان طویل عرصے سے زیادہ زبانی روایت اور محدود تحریری وسائل پر انحصار کرتی رہی ہے۔
“لبزگنج” کو بلوچی اکیڈمی کوئٹہ نے اپنے نیچرل لینگویج پروسیسنگ (NLP) منصوبے کے تحت تیار کیا ہے۔ یہ اب تک بلوچی زبان کے لیے تیار کی جانے والی سب سے بڑی اور جامع ڈیجیٹل کاوش ہے جو کئی برسوں کی تحقیقی اور لسانی محنت کا نتیجہ ہے۔ اس پلیٹ فارم کا مقصد بلوچی زبان کو ڈیجیٹل دور سے ہم آہنگ کرنا اور دنیا بھر میں بولنے اور سیکھنے والوں کے لیے اسے قابلِ رسائی بنانا ہے۔
آن لائن لغت میں 40 ہزار سے زائد بلوچی الفاظ شامل کیے گئے ہیں جن کے ساتھ ان کے معانی انگریزی، اردو اور براہوی زبانوں میں مترادفات بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ کثیر لسانی خصوصیت “لبزگنج” کو طلبہ، اساتذہ، محققین، لسانیات کے ماہرین، مترجمین اور بیرونِ ملک مقیم بلوچ کمیونٹی کے لیے ایک ذریعہ بناتی ہے جو اپنی زبان سے جڑے رہنا چاہتے ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حبیطان عمر، چیئرمین بلوچی اکیڈمی اور NLP بلوچی منصوبے کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ یہ لغت دہائیوں پر محیط علمی کام پر مبنی ہے۔ انہوں نے ماضی کی اہم علمی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے جان محمد دشتی کی کتاب بلوچی لبزبلد کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر نصیر دشتی اور پناہ بلوچ کے لغوی کام کو سراہا جنہوں نے بلوچی لغت نویسی کی مضبوط بنیاد رکھی۔لسانی ماہرین اور تعلیمی حلقوں نے “لبزگنج” کو بلوچی زبان کے تحفظ، دستاویزی شکل دینے اور معیار بندی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق ڈیجیٹل لغت کی نہ صرف رسمی تعلیم، تحقیق اور زبان سیکھنے میں مدد دے گی بلکہ تیزی سے ڈیجیٹل دنیا میں بلوچی زبان کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔






