انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے جمعرات کو ایک بیان میں بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بلوچستان کے ضلع کیچ میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد 10 فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔
فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی طرف سے "فائر رییڈ” کے دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔ اس میں مزید کہا گیا کہ فورسز نے حملے کو پسپا کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو ہلاک، متعدد کو زخمی اور تین کو گرفتار کرلیا ہے۔
دہشت گردوں نے 25 اور 26 جنوری کی رات بلوچستان کے کیچ میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے فائرنگ کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے، 10 فوجیوں نے شہادت قبول کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے فالو اپ کلیئرنس آپریشن شروع کیا گیا۔ فوج کے میڈیا ونگ کا مزید کہنا تھا کہ فورسز نے کلیئرنس آپریشن میں تین دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | سترہ فیصد جی ایس ٹی کے بعد سونے کی قیمت کیا ہو سکتی ہے؟
3 دہشت گردوں کو کلیئرنس آپریشن میں گرفتار کیا گیا ہے، ابھی تک اس واقعے کے مرتکب افراد کی تلاش جاری ہے۔ مسلح افواج ہماری سرزمین سے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں چاہے کوئی بھی قیمت کیوں نہ ادا کی جائے۔
اس دوران سیاسی قیادت کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان میں پاک فوج کے 10 جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ فوجیوں کے خون کا ہر قطرہ ملک کی سلامتی کا ضامن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بزدل دشمن کو ایک مضبوط قوم کا سامنا ہے جو پہلے ہی دہشت گردی کو شکست دے چکی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بیان میں شہید فوجیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید فوجی قوم کے ہیرو ہیں۔
بلاول بھٹو نے شہید فوجیوں کے ورثاء سے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست دشمن عناصر بلوچستان کے امن کو سبوتاژ کرنے میں سرگرم ہیں، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں قابل تحسین ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ حملوں میں مسلسل کمی کے بعد سال 2021 کے دوران ملک میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 56 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔