بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن سے خطاب سے انکار
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت اور قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی گروپ لیڈر سید نوید قمر نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں نجی نیوز کو بتایا کہ بلاول بھٹو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بات نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو نے مذاکرات میں بھی حصہ نہیں لیا ہے
اہم بات یہ ہے کہ بلاول بھٹو نے پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ بجٹ تجاویز اور خاص طور پر سندھ کے لیے آئی ایم ایف کی مختص رقم کے بارے میں اعلیٰ سطح کے دو دور کے مذاکرات میں بھی حصہ نہیں لیا ہے۔
پہلا دور وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا جس کا مقصد سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے بجٹ میں مختص رقم اور دیگر مالیاتی مسائل کے مسئلے کو حل کرنا تھا اور پیر کی شام کو اختتام پذیر ہوا۔
پی پی پی اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے درمیان نئے ابھرنے والے اختلافات کے تناظر میں اس پیشرفت کو ‘سیٹ بیک’ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پی پی پی کے ایم این اے قومی اسمبلی میں اپنی تقاریر میں قومی بجٹ کے بعض پہلوؤں پر تنقید کرتے رہے ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک بجٹ کی مختص رقم میں کٹوتی کی منصوبہ بندی نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مائنس ون فارمولے پر عمل ہوا تو پی ٹی آئی نہیں رہے گی، اسد عمر
بجٹ منظوری کی تاریخ میں توسیع
اگر ان کا کوئی رکن ایسی تجاویز پیش کرتا ہے تو یہ اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے مترادف ہوگا۔ بجٹ پر عام بحث گزشتہ ہفتہ (17 جون) کو سمیٹنا تھی لیکن بلاول بھٹو کی تقریر کی امید میں اس میں دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
فنانس بل اور ضمنی بجٹ کی منظوری بھی ایک دن کے لیے موخر کر دی گئی ہے اور اب بجٹ ایک دن پہلے کی بجائے 24 جون بروز ہفتہ کو منظور کیا جائے گا۔