اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کو وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ وہ باضابطہ طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ میں شامل ہو گئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین سے حلف لیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو کے پاکستان کے کم عمر ترین وزیر خارجہ کے طور پر حلف اٹھاتے ہی پنڈال ’’جئے بھٹو‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مقتول سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی بہن صنم بھٹو بھی موجود تھیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر علوی، جنہوں نے وزیر اعظم سے حلف لینے سے انکار کیا تھا، بعد میں بلاول بھٹو سے ملاقات کی اور ملاقات پر شکریہ ادا کیا۔ پی پی پی کے سربراہ نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد اپنے سیاسی کیرئیر کے پہلے عوامی عہدے کا چارج سنبھال لیا اور ملک کے خارجہ امور پر بریفنگ لی۔ انہوں نے اپنے والد سابق صدر زرداری کے ہمراہ وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی اور انہیں کابینہ میں شامل کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
تینتیس سالہ بلاول بھٹو پہلی بار 2018 میں قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ یہ پہلا موقع ہے جب وہ وفاقی کابینہ کے رکن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ بلاول بھٹو ملک کے 12ویں وزیر خارجہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے ان 5 مشوروں پہ عمل کریں
دسمبر 2007 میں اپنی والدہ کے قتل کے تین دن بعد انہوں نے پیپلز پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی تھی وہ 2010 میں پاکستان واپس آئے، اور اس کے بعد سے پی پی پی کے چیئرمین کے طور پر تیزی سے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کے دادا، سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو 1963 سے 1966 تک وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔
ایک ٹویٹ میں بلاول کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے حلف اٹھانے سے قبل انہیں مبارکباد دی۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ آج بلاول بھٹو زرداری اس متحدہ حکومت میں پاکستان کے وزیر خارجہ کے طور پر حلف اٹھائیں گے جس کا فیصلہ پی پی پی سی ای سی (سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی) نے کیا ہے اور ہمیں ان پر بہت فخر ہے۔
بلاول بھٹو نے منگل کو پریس کانفرنس کے دوران اشارہ دیا تھا کہ انہیں قلمدان الاٹ کر دیا جائے گا اور اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ اگلے روز وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔