کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہجوم کے حملے کے بعد پھنسے ہوئے ہزاروں پاکستانی طلباء اب بھی وطن واپسی کے منتظر ہیں.تفصیلات کے مطابق بشکیک ایئرپورٹ پر اب بھی ہزاروں طلباء دو روز سے وطن واپسی کے لیے پرواز کے انتظار میں ہیں۔ طلباء ایئرپورٹ پر پھنس گئے ہیں کیونکہ ان کی واپسی کا کوئی شیڈول نہیں ہے۔ جو مفت پروازیں پہلے دستیاب تھیں وہ بھی بند کر دی گئی ہیں۔
پھنسے ہوئے طلبہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کی پاکستان واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ دریں اثنا، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے مطابق اب تک 1368 طلباء کو آٹھ پروازوں کے ذریعے پاکستان واپس لایا گیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ اضافی طلباء کو واپس لانے کے لیے مزید دو پروازیں چلائی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ایک خصوصی طیارہ آج رات لاہور اور اسلام آباد سے 300 سے زائد طلباء کو واپس لانے کے لیے روانہ ہوگا۔”
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ وہ کرغزستان میں پھنسے ہوئے تمام طلباء کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔ قومی ایئر لائن حکومت پاکستان کی ہدایات کے مطابق پروازیں چلا رہی ہے۔ ضرورت پڑنے پر مزید پروازیں بھی چلائی جائیں گی۔ مشکل وقت میں اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنا پی آئی اے کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
جمعرات کو کرغزستان سے پی آئی اے کی پہلی پرواز سندھ کے 205 طلباء کو لے کر کراچی ایئرپورٹ پر اتری۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پھنسے طلبہ کا کراچی ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بشکیک سے طلباء کی واپسی کے حوالے سے سندھ حکومت رابطے میں ہے۔ کراچی ایئرپورٹ پر طلبہ کے والدین اور رشتہ دار بھی موجود تھے۔