دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ بشام حملے سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور چین اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعاون کے دیگر پہلوؤں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی اسٹریٹجک شراکت داری اور جاری منصوبوں کے لیے دونوں ممالک کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست اور بھائی ہیں اور ہم مل کر کام کرتے رہیں گے۔ سی پیک کا کام معمول کے مطابق جاری رہے گا۔
بشام حملے پر ایک نظر
یاد رہے کہ منگل کو بشام میں ایک وین پر خودکش حملے میں پانچ چینی کارکنوں سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے جس سے پاکستان میں چینی عملے اور منصوبوں کی حفاظت اور تحفظ کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ حملہ چند دنوں کے دوران ہونے والے حملوں کی ایک سیریز کا حصہ تھا جس میں خاص طور پر چینی مفادات کو نشانہ بنایا گیا تھا بشمول گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس اور تربت نیول بیس پر ہونے والے سابقہ واقعات جو کہ دونوں سی پیک کے لیے لازمی ہیں۔
ان لگاتار حملوں نے پاکستان میں چینی منصوبوں اور اہلکاروں کو درپیش بڑھتے ہوئے سکیورٹی چیلنجوں کی نشاندہی کی ہے۔
تربیلا ہائیڈرو پاور ایکسٹینشن پراجیکٹ پر کام کی معطلی اور چینی سفارتخانے کی جانب سے پاکستان میں چینی کاروباری اداروں کو مقامی سیکورٹی صورتحال پر قریبی نظر رکھنے اور اضافی حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے مشورے نے مزید خدشہ پیدا کیا ہے کہ چینی کمپنیاں اس بہانے اپنی سرگرمیاں روک سکتی ہیں۔