جون 20 2020: (جنرل رپورٹر) مالی سال 2020-21 بجٹ پیش ہونے کے بعد مہنگائی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے- اس حوالے سے ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلقہ ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں مہنگائی میں شرح میں اضافہ سے متعلق بتایا گیا ہے- ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ صرف اس ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ نیا بجٹ ہے
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اس ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے- آٹے کا 20 کل والا تھیلا 50 روپے مہنگا ہو گیا ہے جبکہ آٹے کے تھیلے کی نئی قیمت ایک ہزار 38 روپے ہو چکی ہے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر 11 روپے فی کلو کے حساب سء مہنگے ہو چکے ہیں جبکہ ایک درجن انڈے 4 روپے مہنگے ہو گئے ہیں
اسی طرح اگر باقی قیمتوں کا حساب لگایا جائے تو اس ایک ہفتے میں آلو فی کلو کے حساب سے ایک روپے 84 پیسے مہنگے ہوئے ہیں جبکہ سرخ مرچ پاؤڈر کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے- تازہ دودھ, دہی, گوشت اور چاول بھی اس ایک ہفتے میں مہنگے ہوئے ہیں جبکہ زندہ برائلر مرغی کی قیمت میں بھی 4 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے- مزید برآں اس ایک ہفتے میں پیاز, گڑ, چائے اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے
اپنی شائع کردہ رپورٹ میں ادارہ شماریات نے ان 7 اشیاء کا بھی ذکر کیا ہے جو اس ایک ہفتے میں سستی ہوئی ہیں- رپورٹ کے مطابق اس ایک ہفتے کے دوران لہسن 13 روپے فی کلو کے حساب سے سستا ہوا, کیلے کی قیمت 6 روپے فی درجن کے حساب سے کم ہوئی- مزید برآں دال مونگ 5 روپے فی کلو, دال مسور 3 روپے فی کلو, دال ماش 3 روپے فی کلو اور دال چنا کی قیمت میں 2 روپے فی کلو کمی دیکھنے میں آئی ہے
مزید برآں ادارہ شماریات کے مطابق 22 ایسی اشیاء ہیں جن کی قیمتوں میں اس ایک ہفتے کے دوران کمی یا زیادتی نہیں دیکھی گئی بلکہ استحکام رہا ہے