جون 02 2020: (جنرل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے آنے والے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں اپنے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے مقابلے کے سلسلے میں آئیندہ بجٹ میں مالی وصولیوں کے لئے ہدف 5103 ارب سے کم کر کے 4800 ارب روپے رکھ لیں
تفصیلات کے مطابق اس طرح نان ٹیکس مالی وصولیوں کا ہدف اس سال کے لئے پورا ہو جائے گا لہذہ 200 ارب سے لیکر تین سو ارب روہے تک اضافی وسائل کی ضرورت ہے جو آئیندہ بجٹ میں خسارے کو بڑھائے بغیر پوری کی جا سکتی ہے
حکومت نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ بجٹ خسارہ شرح نمو کا 6.6 فیصد تک محدود رہے لیکن ماہر اقتصادیات نے اس متعلق کہا ہے کہ یہ خسارہ آئیندہ ہونے والے سال میں 8 سے 9 فیصد تک رہ سکتا ہے- انہوں نے خبردار ہے کہ آئیندہ مالی سال حکومت کو بیرونی قرضوں پر انحصار بڑھانا پڑ سکتا ہے- لہذا ہر چیز کو انڈر کنٹرول رکھنے کے لئے ایف بی آر کی وصولیوں کو ہدف جو آئی ایم ایف کی جانب سے ملا ہے وہ بہت اہمیت کا حامل ہے
انہوں نے کہا کہ فی الحال اس کمی پر آئی ایم ایف کے ارکان راضی نہیں ہیں تاہم ہو سکتا ہے کوئی درمیانی راستہ نکالا جا سکے اور 4900 پر اتفاق رائے ہو جائے– یہ باتیں سرکاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ہوئیں- اس اجلاس میں وزیر خارجہ زاہ محمود قریشی, وزیر صنعت حماد اظہر, وزہر منصوبہ بندی اور وزیر خزانہ شیخ عبد الِفیظ نے شرکت کی اور کورونا وائرس سے درپیش مشکلات پر گفتگو کی گئی
بتایا کہ موجودہ حکومت صنعتوں کے اضافے اور اور مزید مراعات دینے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے- غیر ضروری اخراجات کو کم کر رہے ہیں
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مالی مشکلات کے سامنے کے باوجود مراعات دے رہی ہے- آئیندہ بجٹ کے حوالے سے کہا کہ نوجوانوں کا ملازمتوں کے مواقع اور صنعتوں ہر مراعات نیز معاشی حالات کی بہتری کو ملحوظ خاطر رکھا جائے– وفاق اور صوبوں دونوں کے غیر ضروری اخراجات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جائے