پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے وضاحت کی ہے کہ بابر اعظم کو طویل عرصے بعد قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپس لانے کی اصل وجہ کیا ہے۔ ان کے مطابق بابر کی واپسی کا تعلق فارم سے زیادہ ٹیم کی حکمتِ عملی اور دستیاب کھلاڑیوں سے ہے۔
بابر اعظم جنہوں نے مائیک ہیسن کے بطور کوچ ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اب تک کوئی ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلا اب جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز اور آئندہ ماہ ہونے والے ٹرائی نیشن ٹورنامنٹ کے لیے دوبارہ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔ ایشیا کپ کے دوران ان کی غیرموجودگی کو پاکستان کی بیٹنگ لائن میں کمزوری کی ایک بڑی وجہ سمجھا گیا تھا۔
ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے مائیک ہیسن نے بتایا کہ فخر زمان کی چھٹی کی درخواست کے بعد بابر کو ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا:
“فخر زمان ون ڈے فارمیٹ پر توجہ دینا چاہتے تھے اور انہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھیجا گیا۔ اس سے ٹاپ آرڈر میں ایک جگہ خالی ہوئی اور بابر اس کے لیے بہترین انتخاب تھے۔”
ہیسن کے مطابق بابر اعظم کو ممکنہ طور پر تیسرے نمبر پر بیٹنگ کروایا جائے گا تاکہ بیٹنگ آرڈر میں توازن برقرار رہے۔ انہوں نے کہا، “بابر ایک عالمی معیار کے بلے باز ہیں اور میں پرامید ہوں کہ وہ اس کردار میں بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔”
اگرچہ مائیک ہیسن نے ابتدائی طور پر بابر کو ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا تھا لیکن وہ ہمیشہ ان کی واپسی کے دروازے کھلے رکھنے کی بات کرتے رہے ہیں۔ اب صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان اوپننگ کریں گے جبکہ بابر درمیانی اوورز میں ٹیم کو سنبھالیں گے۔
یہ نیا ٹیم کمبی نیشن، جس میں بابر ٹی ٹوئنٹی پر واپس آئے ہیں اور فخر ون ڈے پر توجہ دے رہے ہیں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک تبدیلی ثابت ہوسکتا ہے۔






