ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں نے صارفین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ پاکستان اور عالمی سطح پر حالیہ مہینوں میں ایندھن کی لاگت میں کمی کے باوجود بجلی کے نرخوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے، سبز توانائی کی جانب منتقلی اور بجلی کی طلب میں اضافے کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں، حکومت نے ایندھن کی لاگت میں کمی کے باوجود فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (FCA) میں اضافہ کر دیا ہے۔ مختلف ادارے اور صارفین نے اس اقدام پر تنقید کی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ یہ اضافی اخراجات بجلی کی مجموعی قیمتوں کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔
اس اقدام کے پیچھے بنیادی وجہ پاور سیکٹر میں درپیش مالیاتی چیلنجز ہیں جن میں توانائی کے ترسیلی نیٹ ورک کو بہتر بنانے اور بجلی کی تقسیم میں بہتری لانے کے اقدامات شامل ہیں۔
عالمی سطح پر، جیسا کہ امریکہ میں بھی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے پیچھے توانائی کے ذخائر کو محفوظ بنانے اور سبز توانائی کی جانب منتقل ہونے کے لیے درکار سرمایہ کاری شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور دنیا بھر میں بجلی کے شعبے کو طویل المدتی سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر کی بحالی کی ضرورت ہے تاکہ بجلی کی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ لیکن، یہ سرمایہ کاری بالواسطہ صارفین کے بلوں میں اضافے کی صورت میں منتقل کی جا رہی ہے، جس سے صارفین کو اضافی مالی بوجھ کا سامنا ہے۔