ارب پتی ایلون مسک نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ ان کی کمپنی اسٹارلنک نے پاکستان میں انٹرنیٹ خدمات کے آغاز کی اجازت کے لیے درخواست دی ہے اور اب حکومتی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔
یہ اعلان ایک پاکستانی صارف، صنم جمالی، کی جانب سے ایک پوسٹ کے جواب میں سامنے آیا جس میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسٹارلنک پاکستان کو ایک زیادہ مربوط مستقبل کی طرف لے جا سکتی ہے۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن، شازہ فاطمہ خواجہ نے پیر کے روز تصدیق کی کہ سیٹلائٹ سے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی اسٹارلنک سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کے ساتھ رجسٹرڈ ہو چکی ہے۔
حکومت اور اسٹارلنک کے مذاکرات: چیلنجز اور امیدیں
وزیر مملکت برائے آئی ٹی شازہ فاطمہ خواجہ نے پارلیمنٹ میں تصدیق کی کہ اسٹارلنک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کے مسائل تسلیم کیے اور ان کی بہتری کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
ریگولیٹری رکاوٹیں اور پاک سیٹ-MM1 کا معاملہ
اسٹارلنک کی سابقہ کوششیں ریگولیٹری مسائل، خاص طور پر پاک سیٹ-MM1 کے ساتھ مداخلت کے خدشات کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہیں۔
پاکستان کو انٹرنیٹ بندش سے اربوں کا نقصان
رپورٹس کے مطابق، پاکستان انٹرنیٹ بندش سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، جسے $1.62 ارب کا نقصان ہوا۔
کیا اسٹارلنک پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو بدل دے گا؟
اگر اسٹارلنک پاکستان میں کامیابی سے لانچ ہو گیا، تو یہ نہ صرف انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بنائے گا بلکہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ عوام اس پروجیکٹ کے لیے بے حد پُرامید ہیں۔