وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کے مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری محمد خان بھٹی کے بھتیجے نواز بھٹی اور آر وائی کے شوگر ملز کے چپراسی مظہر اقبال کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اپنے خلاف کیس کے بعد سابق وفاقی وزیر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ پہلے بھی عدالت میں پیش ہو چکے ہیں اور دوبارہ پیش ہوں گے۔
اس سے قبل، زرائع نے اطلاع دی تھی کہ ایجنسی نے منی لانڈرنگ کے "کافی” ثبوت جمع کرنے اور شوگر کارٹیل سے "غیر مناسب” فوائد حاصل کرنے کے بعد مونس الہی کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں |مراد علی شاہ کا آئی ٹی انڈسٹری کے لئے ٹیکس ریلیف
یہ بھی پڑھیں |عید الاضحی کب ہو گی؟ ماہرین فلکیات نے پیشنگوئی کر دی
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما، جو کہ سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے صاحبزادے ہیں، نے ہنڈی/حوالہ کے ذریعے بیرون ملک رقم بھیجی اور اربوں روپے کی جائیدادیں بنائیں۔ وہ پی ٹی آئی کے ان لوگوں میں بھی شامل ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر ملک میں چینی کے بحران سے فائدہ اٹھایا۔
اس پیشرفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، مونس الہی نے اس وقت اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر "بریکنگ نیوز” کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا اور "بسم اللہ” لکھا تھا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال ایف آئی اے کو ملک بھر میں چینی بحران کی تحقیقات کرنے اور پی ٹی آئی کے قانون سازوں سمیت اس سے فائدہ اٹھانے کا کام سونپا تھا۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ ایجنسی نے پی ٹی آئی کے اراکین کے خلاف ‘گو سلو’ کی پالیسی اپنائی تھی، لیکن اپوزیشن قانون سازوں، خاص طور پر وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف کافی سرگرم رہی۔