ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بن گیا
ایران نے منگل کے روز شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کے 23ویں سربراہی اجلاس کے اختتام پر شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت حاصل کر لی ہے۔
تہران علاقائی بلاک کا نواں رکن بن گیا ہے۔ منگل کی شام کو جاری ہونے والے سربراہی اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے نئی دہلی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک نے شنگھائی تعاون تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل رکن ریاست کے طور پر شمولیت کی تاریخی اہمیت پر زور دیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین نے بیلاروس کی طرف سے ایس سی او کے رکن ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ذمہ داریوں کی یادداشت پر دستخط کرنے کی "اہمیت” کو بھی نوٹ کیا۔ سربراہی اجلاس سے اپنے خطاب میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایس سی او پر زور دیا کہ وہ بیلاروس کو مکمل رکنیت فراہم کرے۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان
اس سمٹ کے میزبان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ ایران ایس سی او گروپ کا رکن بن رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سربراہی اجلاس بیلاروس کے بلاک کا مستقل رکن بننے کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ اس کے علاوہ، اس سال کے اجلاس میں، قازقستان ہندوستان کی طرف سے آٹھ ملکی گروپ کی صدارت سنبھالے گا۔
ایران نے منگل کے روز ہونے والے سربراہی اجلاس میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان، بھارت اور ازبکستان کو مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جہاں بیلاروس اور منگولیا کو بطور مبصر ریاست مدعو کیا گیا تھا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین نے اعلان کیا کہ بلاک ایک ایسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک کے خیالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایس سی او باہمی احترام، انصاف، مساوات اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کے جذبے کے تحت ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر میں تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات کی مطابقت کی توثیق کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو نے 5 جولائی کو قومی تاریخ کا یوم سیاہ قرار دیا
سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری، ثقافتی اور انسانی تعلقات کے شعبوں میں مزید تعاون کے خواہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے کہا کہ اس بلاک کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی طرف سے مشترکہ مربوط کوششیں قائم کرنا ضروری ہے۔