وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات 2023 میں ایک نئے نظام کے تحت ہوں گے جس کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن پاکستان سے ملاقات کے بارے میں میڈیا پرسن کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری ملاقات ای سی پی کے ساتھ ہوئی ہے اور ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ گذشتہ سال انتخابی اصلاحات بل میں انتخابی عمل میں 49 ترامیم پیش کی گئیں جس پر وہ حزب اختلاف کے ساتھ قانون سازی کے لئے بیٹھنا چاہتے تھے تاکہ پاکستان کے عوام کا پورا اعتماد رکھتے ہوئے انتخابات کرائے جاسکیں۔
دوسرا نکتہ ، جس کی انہوں نے وضاحت کی وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر دھاندلی کے الزامات یہ ہوتے کہ پولنگ کے اختتام کے بعد نتائج کے اعلان دیر تک آتے ہیں لہذا ہم الیکٹرانک مشین کو بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انتخابی شفافیت کے لئے ٹکنالوجی کے استعمال کا خیرمقدم کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ 8،9 ملین بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے پر ای سی پی سے بایومیٹرک تصدیق اور آئی ووٹنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ووٹنگ سے متعلق آزاد ماہرین کی رپورٹ ای سی پی کو موصول ہوئی ہے اور کمیشن اس کے طریقہ کار کے مطابق اس پر کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی حکومت نے مہنگائی کا الزام آئی ایم ایف پر لگا دیا
انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لئے سہولیات سے متعلق ایک جامع رپورٹ ای سی پی کو دی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے لئے تمام ٹیکنالوجی مکمل ہے اور تمام کارخانہ دار مشینوں کی تیاری میں مصروف ہیں اور اس کا مظاہرہ وزارت سائنس وٹکنالوجی کے ذریعہ ای سی پی کے سامنے اسی ہفتے کیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے بارے میں اپنا نقطہ نظر نظر پیش کرے۔ ای سی پی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک عہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ حکومتی وفد نے ای سی پی کے ساتھ اس اہم معاملے پر بھی بات کی۔
انہیں بتایا گیا کہ کمیشن نے انکوائری کی ہے اور پتہ چلا ہے کہ یہ ایک محکمہ کی غلطی تھی جس پر انہوں نے معذرت کی اور افسوس کیا۔