اگر 14 مئی کو پنجاب انتخابات ہوئے تو نتائج قبول نہیں کریں گے
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر پنجاب انتخابات 14 مئی کو ہوتے ہیں تو "کوئی” نتائج کو قبول نہیں کرے گا۔
فیصل آباد میں ایک پریس کانفرنس میں، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات ہوتے نہیں دیکھ رہے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے تک پہنچنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو "مضحکہ خیز” قرار دیا۔
پنجاب انتخابات سے متعلق جاری کیس میں حکومت اور اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں نے عدالت عظمیٰ کو یقین دلایا تھا کہ وہ 26 اپریل کو اس معاملے پر بات کریں گے اور اگلے دن عدالت کو آگاہ کریں گے۔
وزیر داخلہ نے عدالت عظمیٰ کی ظاہری اندرونی تقسیم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتنا اچھا ہو اگر سپریم کورٹ کے 15 جج ایک ساتھ بیٹھیں اور مشترکہ فیصلہ جاری کریں۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی سے مذاکرات بندوق کی نوک پر نہیں ہوسکتے، بلاول بھٹو
اہم ادارے انتخابات کے لئے تیار نہیِں
اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اہم ادارے – فوج، عدلیہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان مئی کے انتخابات کے لیے تیار نہیں ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر آئندہ چند دنوں میں انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور وہ 26 اپریل کے موٹ کے منتظر ہیں۔
لیکن ساتھ ہی انہوں نے نوٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین ایسے شخص نہیں ہیں جو مذاکرات پر آمادہ ہوں اور کہا کہ ایسا رویہ قوم کو تباہی کی طرف دھکیل دے گا۔