اٹلی میں واٹس ایپ کے ذریعے اسپائی ویئر حملے میں سات افراد کو نشانہ بنایا گیا، جسے حکومت نے "انتہائی سنگین” قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم جارجیا میلونی کے دفتر نے سائبر سیکیورٹی ایجنسی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا، جبکہ متاثرہ افراد کے نام پوشیدہ رکھنے کی تصدیق کی۔
پسِ منظر اور ممکنہ عوامل
🔹 متاثرہ افراد میں صحافی اور سماجی کارکن شامل – انسانی حقوق کے کارکن لوکا کاسارینی نے واٹس ایپ سے موصولہ اسپائی ویئر الرٹ ظاہر کیا۔
🔹 زیرو کلک ہیک – میٹا کے مطابق، امریکی کمپنی پیراگون سلوشنز نے ایک خفیہ تکنیک سے صارفین کا ڈیٹا چرانے کی کوشش کی۔
🔹 دیگر یورپی ممالک میں بھی حملے – بیلجیم، جرمنی، اسپین سمیت 12 ممالک میں بھی واٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنایا گیا۔
کیا یہ جمہوری اقدار پر حملہ ہے؟
🔹 صحافی اور سماجی کارکنوں کی نگرانی – کاسارینی اور اطالوی صحافی فرانچیسکو کانسیلاتو کے بیانات نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا۔
🔹 سیاسی تناظر – میلونی کی پارٹی پر صحافیوں کی جاسوسی کے الزامات، خاص طور پر اس کے نوجوان ونگ کے فاشزم سے متعلق انکشافات کے بعد۔
یہ واقعہ سائبر سیکیورٹی اور پرائیویسی کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیتا ہے، جس پر عالمی سطح پر ردِ عمل متوقع ہے۔