پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے اتوار کے روز ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو عہدیداروں کی طرف سے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر سخت احتجاج کیا ہے۔
پاکستانی قیادت نے بھارت کی حکمران جماعت کے دو ترجمانوں کے اسلامو فوبک ریمارکس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دوسری ممالک میں، قطر، کویت اور ایران نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کرکے اپنا احتجاج درج کرایا اور نئی دہلی سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے اور دفتر خارجہ کے سرکاری بیان میں، عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اب نوٹس لے اور حکمران جماعت کے رہنماؤں کے تکلیف دہ تبصروں پر بھارت کی "سخت سرزنش” کرے۔
بی جے پی نے اتوار کو اپنے ترجمان نوپور شرما اور نوین جندال کو ان کے اسلامو فوبک ریمارکس پر پارٹی کی رکنیت معطل کر دی۔ تاہم پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک نے کہا کہ یہ کافی نہیں ہے۔
صدر علوی نے کہا ہے کہ صرف پارٹی عہدیداروں کو معطل اور نکال دینا کافی نہیں ہے۔
بی جے پی کو اپنے انتہا پسند اور فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے کنارہ کشی اور مذمت کرنی چاہیے۔ دفتر خارجہ نے ہندوستان پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن اور قابل عمل کارروائی کو یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں | روس نے مغربی ممالک کو غذائی بحران سے بچنے کا حل بتا دیا
صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ بی جے پی کا نفرت انگیز ہندوتوا فلسفہ اس کی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کر رہا ہے اور بغیر کسی استثنیٰ کے ان پر ظلم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہندوستان میں اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی ہے جہاں مسلمان لاکھوں کی تعداد میں رہتے تھے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے اسلامو فوبک ریمارکس کو بغیر سزا کے جاری رکھنے کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے اور یہ مزید تعصب اور پسماندگی کا باعث بن سکتا ہے، جو تشدد اور نفرت پیدا کرے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کو نوٹس لینا چاہیے اور بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز تبصروں پر بھارت کو سخت سرزنش کرنی چاہیے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ میں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہندوستان کے بی جے پی رہنما کے تکلیف دہ تبصروں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
مودی کی قیادت میں بھارت مذہبی آزادیوں کو پامال کر رہا ہے اور مسلمانوں پر ظلم کر رہا ہے۔ دنیا کو نوٹس لینا چاہیے اور بھارت کو سخت سرزنش کرنی چاہیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ہماری محبت سب سے زیادہ ہے۔ تمام مسلمان اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور احترام کے لیے اپنی جان قربان کر سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے وضاحت کی کوشش اور ان افراد کے خلاف تاخیر سے کی گئی تادیبی کارروائی سے مسلم دنیا کے درد اور غم کو کم نہیں کیا جا سکتا۔