انڈونیشیا ایک فٹ بال اسٹیڈیم کو منہدم اور دوبارہ تعمیر کرے گا
انڈونیشیا ایک فٹ بال اسٹیڈیم کو منہدم اور دوبارہ تعمیر کرے گا جہاں اس ماہ بھگدڑ میں 130 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے.
صدر جوکو وڈوڈو نے منگل کے روز بتایا کہ انہوں نے فٹ بال کے دیوانے ملک میں اس کھیل کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم کیا ہے۔
ریاستی محل میں فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا
صدر، جو جوکووی کے نام سے مشہور ہیں، نے یہ گفتگو ریاستی محل میں فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کے سربراہ گیانی انفینٹینو سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے گرا دیں گے اور فیفا کے معیارات کے مطابق دوبارہ تعمیر کریں گے۔
یکم اکتوبر کو ملنگ شہر میں لیگ میچ کے بعد ہونے والی مہلک بھگدڑ کا الزام پولیس کی جانب سے اسٹیڈیم میں آنسو گیس فائر کرنے پر لگایا گیا ہے جو کہ ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے فیفا کی جانب سے ممنوعہ اقدام ہے۔
انفنٹینو کے ساتھ انڈونیشیا میں کھیل کے انتظام
صدر نے کہا کہ انہوں نے انفنٹینو کے ساتھ انڈونیشیا میں کھیل کے انتظام کے حوالے سے اہم تبدیلیوں پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انڈونیشین فٹ بال کو مکمل طور پر تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔ تیاری کے ہر پہلو کو فیفا کے معیارات پر مبنی ہونے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں | واپس آ کر اچھا محسوس کر رہا ہوں، شاہین شاہ آفریدی
یہ بھی پڑھیں | امیر ترین پاکستانی کرکٹر کون ہے؟
جوکووی اور انفینٹینو کے درمیان ملاقات اس وقت ہوئی جب انڈونیشیا اور فیفا نے اسٹیڈیم کے سانحے کے تناظر میں ایک مشترکہ ٹاسک فورس بنانے پر اتفاق کیا اور جب ملک اگلے سال انڈر 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
فیفا کی پہلی ترجیح حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
صدر جوکوی کے ساتھ بات کرتے ہوئے، انفینٹینو نے کہا کہ فیفا کی پہلی ترجیح جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں کھلاڑیوں اور شائقین دونوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک فٹ بال ملک ہے۔ ایک ایسا ملک جہاں فٹ بال 100 ملین سے زیادہ لوگوں کا جنون ہے۔ ہم ان کے مقروض ہیں کہ جب وہ میچ دیکھتے ہیں تو ان کو محفوظ رہنا چاہیے۔
عالمی ادارہ حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گا
فٹ بال کا عالمی ادارہ حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام سٹیڈیمز حفاظتی تقاضوں کو پورا کرتے ہیں اور یہ کہ انڈر 20 ورلڈ کپ اگلے سال آسانی سے چل سکے۔
اسٹیڈیم میں اموات اس وقت ہوئیں جب شائقین نے پرسیبا سورابایا کے ہاتھوں ہوم سائیڈ اریما ایف سی کو شکست دینے کے بعد اسٹیڈیم سے باہر نکلنے کی کوشش کی تو وہ بھگدڑ میں پھنس گئے جس میں 40 سے زائد نابالغوں سمیت بہت سے لوگ دم گھٹنے سے مر گئے۔
رپورٹ میں دیگر معاون عوامل کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جس میں اسٹیڈیم کا گنجائش سے زیادہ بھرا ہوا ہونا، باہر نکلنے کے دروازے بند ہونا شامل ہے۔