آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ مسلح افواج کا سیاست سے دور رہنا طویل مدت میں ملک کے لیے اچھا ہو گا۔
انہوں نے گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بڑے پیمانے پر پروپیگنڈے اور محتاط طریقے سے تیار کردہ جھوٹے بیانیے کے ذریعے مسلح افواج پر بے جا تنقید کے باوجود، غیر سیاسی رہنے کا عزم ثابت بہتر ثابت ہو گا۔ مجھے یقین ہے کہ مسلح افواج کا یہ فیصلہ طویل مدت میں پاکستان کے لیے سیاسی استحکام کو فروغ دے گا اور فوج سے عوام کے تعلقات کو مضبوط کرے گا۔
فوج کو عوام اور سیاستدانوں کی طرف سے شدید تنقید
جنرل (ر) قمر باجوہ نے اعتراف کیا کہ پاکستانی فوج ہمیشہ قومی فیصلہ سازی میں ایک اہم کھلاڑی رہی ہے۔ ملکی سیاست میں اپنے تاریخی کردار کی وجہ سے فوج کو عوام اور سیاستدانوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | اسلام آباد عدالت نے مزید 4 دن کے لئے اعظم سواتی کا ریمانڈ منظور کر لیا
یہ بھی پڑھیں | آزاد جموں کشمیر بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی 33 ڈسٹرکٹ سیٹیں جیت گئیں
فوج کے کردار کو غیر سیاسی بنانے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوج کے کردار کو ‘غیر سیاسی’ بنانے کا فیصلہ کر کے اس کے آئینی طور پر ذمہ دار کام تک محدود کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو، اگرچہ معاشرے کے ایک طبقے کی طرف سے منفی طور پر دیکھا جا رہا ہے اور ذاتی تنقید کا باعث بنی ہے لیکن اس سے جمہوری کلچر کو تقویت ملے گی اور ریاستی اداروں کو مؤثر طریقے سے انجام دینے اور ڈیلیور کرنے میں مدد ملے گی۔ سب سے بڑھ کر، یہ فیصلہ طویل مدت میں فوج کے وقار کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔
پاک فوج کو پوری تاریخ میں پاکستانی قوم کا بے مثال احترام اور اعتماد حاصل رہا ہے۔ جنرل نے مزید کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور ترقی میں فوج کے مثبت اور تعمیری کردار کو ہمیشہ غیر متزلزل عوامی حمایت حاصل رہی ہے۔
فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب فوج کو سیاسی معاملات میں ملوث دیکھا جاتا ہے تو عوامی حمایت اور مسلح افواج کے تئیں وابستگی ختم ہو جاتی ہے اور اس لیے، میں نے پاکستان میں فوج کو سیاست کے انتشار سے بچانا سمجھداری سمجھا۔
انہوں نے پاکستانی نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے آپ کو فرقہ وارانہ پروپیگنڈے اور معلوماتی جنگ سے بچائیں جو ہمارے معاشرے کو پولرائز کرنے اور باہمی اعتماد کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔