پاکستان –
دفتر خارجہ نے امریکی سینیٹرز کی جانب سے متعارف کرائے گئے بل پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاک امریکہ تعلقات میں تضاد قرار دیا ہے۔
نجی نیوز کے مطابق ریپبلکن سینیٹر نے ایک دن قبل سینیٹ میں ایک بل پیش کیا جس میں طالبان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
بل میں پنجشیر میں پاکستان کے ملوث ہونے کی تحقیقات اور ان ریاستوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جو افغانستان میں طالبان کی حمایت کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | انگلش بورڈ نے پاکستان کا دورہ انگلینڈ منسوخ کرنے پر تنقید کا جواب دیا۔
امریکی سینیٹرز کی جانب سے متعارف کرائے گئے بل پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے محکمہ خارجہ نے کہا کہ مسودے میں پاکستان کے بارے میں پوزیشن اٹل ہے ، جو 2001 میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان قائم خصوصی تعلقات سے متصادم ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ افغانستان پر زبردستی کا نظریہ مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ افغانستان میں پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ بات چیت اور مذاکرات ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان امریکہ تعاون ضروری ہے۔
مجوزہ قانون سازی کے اقدامات غیر معقول اور غیر موثر ہیں۔