امریکا کے قونصل خانوں نے F، M اور J نان امیگرنٹ ویزا کے درخواست دہندگان کے لیے ایک نئی ہدایت جاری کی ہے جس کے مطابق تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو عوامی (Public) کرنا ضروری ہوگا۔
کن ویزا درخواست گزاروں پر اس کا اطلاق ہوگا؟
F ویزا – تعلیمی تعلیم (Academic Studies)
M ویزا – فنی/تکنیکی تربیت (Vocational Training)
J ویزا – تبادلہ پروگرامز (Exchange Programs)
اہم نئی ہدایات کے مطابق:
انسٹاگرام، فیس بک، ٹوئٹر/X جیسے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پبلک کرنا ضروری ہوگا۔
قونصل افسران ان پروفائلز کو شناخت اور پس منظر کی تصدیق کے لیے چیک کریں گے۔
سوشل میڈیا کی معلومات فراہم نہ کرنے یا پرائیویٹ رکھنے پر ویزا مسترد کیا جا سکتا ہے یا مستقبل میں نااہلی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
یہ ہدایات پاکستان اور بھارت کے تمام درخواست دہندگان پر لاگو ہوں گی۔
یہ اقدام 18 جون کو امریکی محکمہ خارجہ کی ایک اندرونی ہدایت کے بعد سامنے آیا ہے جس میں قونصل افسران کو کہا گیا ہے کہ وہ ویزا درخواست گزاروں کی مزید تفصیلی جانچ پڑتال کریں۔
اس کا مقصد ہے:
ایسے افراد کی نشاندہی جو امریکہ یا اس کے اداروں کے بارے میں منفی یا جارحانہ خیالات رکھتے ہوں۔
وہ لوگ جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہوں۔
2019 سے ہی امریکی ویزا فارم میں سوشل میڈیا ہینڈلز درج کرنا لازم تھا۔
تاہم اب اس قانون میں مزید سختی کرتے ہوئے یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ وہ اکاؤنٹس عوامی ہوں تاکہ قونصل افسر مکمل جائزہ لے سکیں۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے:
"ہر ویزا کا فیصلہ قومی سلامتی سے جڑا ہوتا ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی درخواست گزار امریکہ یا اس کے اداروں کو نقصان پہنچانے کی نیت نہ رکھتا ہو۔”
درخواست دہندگان کے لیے احتیاطی اقدامات
اگر آپ F، M یا J ویزا کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو درج ذیل باتوں کا خاص خیال رکھیں: اپنے تمام درج شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو Public کر دیں
کوئی ایسا مواد ہٹا دیں جو غلط مطلب لیا جا سکتا ہو یا ناپسندیدہ ہو
مزید سخت چیکنگ کے لیے تیار رہیں
امریکی سفارت خانے یا قونصل خانے کے سرکاری ذرائع سے اپڈیٹ رہیں