امریکہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ وہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو آگے بڑھانے کی حمایت نہیں کرتا ہے اور ایران کے ساتھ کاروبار کرنے کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس سے کئی خطرات وابستہ ہیِں۔
تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا تھا کہ پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں سے استثنیٰ مانگے گا۔
پاکستان ایران گیس پائپ منصوبہ
پاکستان ایران گیس پائپ لائن تہران اور اسلام آباد کے درمیان ایک طویل المدتی منصوبہ ہے اور اسے کئی سالوں سے تاخیر اور فنڈنگ کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم ہمیشہ ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ ایران کے ساتھ کاروبار کرنے سے ہماری پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور ہم سب کو مشورہ دیں گے کہ اس پر سنجیدگی سے غور کریں۔
ہم اس پائپ لائن کو آگے بڑھانے کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیدار ڈونلڈ لو نے گزشتہ ہفتے کانگریس کے پینل کو بھی یہ بتایا تھا۔